ڈوڈہ//ٹھاٹھری کلہوترا ن روڈ پر ایک مسافر منی بس پسی کی زد میں آ گئی جس کے نتیجہ میں 3خواتین سمیت5افراد لقمۂ اجل جب کہ 9دیگر شدید زخمی ہوئے ۔ گندو سے ٹھاٹھری کی طرف جانے والی منی بس زیر نمبر JK17/ 4953 پیاکل دوندی کے قریب پہنچی تو اچانک پسی آ گئی اور یہ منی بس ملبہ تلے دب گئی۔بھاری چٹان کا حصہ میٹا ڈار کے اگلے حصہ پر آ گرا جس سے دو افراد نے موقعہ پر ہی دم توڑ دیا جب کہ 7افراد شدید زخمی ہو گئے ۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک 5افراد کی موت واقع ہو گئی تھی جبکہ دیگر 9 زیر علاج ہیں۔مہلوکین کی شناخت شکیلہ بیگم زوجہ غلام نبی بٹ ،منصور احمد ولد سیف الدین بٹ،گلشن بیگم زوجہ منصور احمد ساکنان کانو بھلیسہ،مدثر حسین ولد محمد اقبال ساکن جوڑا کاہراہ اورکملیشا دیوی زوجہ سرجیت سنگھ ساکن شیچال کاہراہ کے طور پر کی گئی ہے ۔ ڈوڈہ اور ٹھاٹھری میں زیر علاج زخمیوں میں شفقت حسین ولد دین محمد ساکن بٹولی،رشید بیگم زوجہ جلیل احمد ساکن بدھی جورا،شکنتلا دیوی زوجہ ملک رام ،جلیل احمد ولد روشن دین،نوشاد احمد ولد نذیر احمد قاضی اور محمد اکرم ولد الف دین شامل ہیں۔ ایس ڈی ایم ٹھاٹھری محمد انور بانڈے نے بتایا کہ سڑک کے اس حصہ پر کیچڑ تھا اور منی بس دھیمی رفتار سے گزر رہی تھی کہ اچانک پسی آ گئی ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے بچائو کارروائی شروع کی اور زخمیوں کو کاہراہ پرائمری ہیلتھ سنٹر لایا گیا جہاں سے 6افراد کو ٹرامہ ہسپتال ٹھاٹھری منتقل کیا گیا۔ حادثہ کے مہلوکین کی نعشوں کو قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد ان کے آبائی گائوں بھیج دیا گیا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ امسال بھاری برفباری اور بارشوں کی وجہ سے بالخصوص خطہ چناب کے بالائی علاقوں میں زمین کا کھسکنا ایک معمول بن چکا ہے کہ دو روز قبل تیسا گائوں میں بھاری پسی گر آنے سے درجن سے زائد مکانات کو کلی یا جزوی نقصان پہنچا ہے ، گائوں کی کل آبادی کو مقامی اسکول میں رکھا گیا ہے ۔
پتھر دن بھر گرتے رہے
شاہراہ پر ٹریفک بند نہیں ہوا
محمد تسکین
بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر بدھ کوفورسز کی کانوائے کو چلنے کی اجازت تھی اور اس دوران کسی بھی قسم کے عام ٹریفک کو صبح چار بجے سے شام پانچ بجے تک چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بدھ کے روز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا اور رام بن اور بانہال کے درمیان کئی مقامات پر پتھر گرتے رہے تاہم ٹریفک کی نقل وحرکت جاری رہی۔ ٹریفک حکام نے بتایا کہ فورسز کی کانوائے گزر جانے کے بعد کئی مسافر گاڑیوں کو بھی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی جبکہ جواہر ٹنل کے پاس منگل کی شام سے روکے گئے ٹریفک اور ایندھن بردار ٹینکروں کو بھی بدھ کی شام دیر تک وادی کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔