ڈوڈہ//نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیوندر سنگھ رانانے ٹھاٹھری سیلاب متاثرین کے تئیں پی ڈی پی اور بی جی پی مخلوط حکومت کی طرف سے اپنائے گئے سنگدلانہ رویہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ریاستی وزیرِ اعلیٰ یا حکومت کے کسی اعلیٰ عہدیدار نے ابھی تک متاثرین خصوصاً اُن خاندانوں کے ساتھ ملاقات کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی جنہوں نے اس قدرتی آفت میں اپنے عزیزوں کو کھویا ہے۔ایم ایل سی سجاد احمد کچلو، سابق ریاستی وزیر خالد نجیب سہروردی اور دیگر سینئر لیڈران کے ہمراہ متاثرہ علاقے کے دورے کے دوران اُنہوںنے کہا کہ اس بے حس حکومت کے سامنے انسانی جانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے کیوں کہ اقتدار کے ساتھ چپکے رہنے کے علاوہ اس حکومت میں شامل دنوں پارٹیوں کے لیڈران کا کوئی اور مقصد نہیں ہے۔اُنہوں نے کہا اس سے زیادہ سنگدلی کی مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ یہاں کے لوگوں پر ایک بہت بڑی آفت آ گئی ہے جس میںچھ معصوم لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں ،ایک درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے اور کروڑوں روپے کی املاک تباہ ہوئیں مگر ریاستی وزیرِ اعلیٰ اور اُن کی کابینہ کے وزیروں کو جیسے اس کی خبر ہی نہیں ہے۔ رانا نے ریاستی وزیرِ اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ کچھ وقت نکلا کر سوگوار کنبوں اور قدرتی آفت سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ ملاقات کر کے اُن کی دلجوئی کریں،اُنہیں حوصلہ اور تسلی دیں اور اُن کی مدد کریں۔اُنہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کو فوری طور 25لاکھ روپے بطورِ ایکس گریشیا ریلیف اور جن لوگوں کے مکانات سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں اُنہیں دس دس لاکھ روپے کی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔نیشنل کانفرنس صوبائی صدر اور اُن کے ہمراہ پارٹی کے دیگر لیڈران نے مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ماتم پرسی کی اور پارٹی صدر فاروق عبداللہ اور کارگذار صدر عمر عبداللہ کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔رانا نے کہا کہ اُن کا جو نقصان ہوا ہے اُس کی تلافی نہیں کی جا سکتی اور یہ ایک ایسا سانحہ ہے جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔نیشنل کانفرنس لیڈران نے غمزدگان اور اُن کے رشتہ داروں کے ساتھ کافی وقت بتایااور اُن کے ساتھ یکجہتی کااظہار کیا۔اُنہوں نے دُعا کی کہ خدا مرنے والوں کی روح کو تسکین بخشے اور پسماندگان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا کرے۔رانا اور اُن کے ہمراہ پارٹی کے دیگر لیڈران نے زخمیوں کے رشتہ داروں کے ساتھ بھی ملاقات کر کے اُن کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لئے دُعا کی۔اُنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کو فوری امداد کے علاوہ مکمل مفت علاج کیا جانا چاہیے۔اُنہوں نے متاثرین کو فوری ابتدائی امداد اور اُنہیں مفت راشن فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔بعدہٗ اخباری نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے رانا نے کہا کہ ریاستی مخلوط حکومت نے برسات اور مون سون کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی ہنگامی منصوبہ ترتیب نہیں دیا ہے جو اُس کی نا اہلی کا ثبوت ہے۔اُنہوںنے کہا کہ گذشتہ سالوں کے تجربہ سے حکومت کو رہنمائی حاصل کر کے اس قسم کا منصوبہ ترتیب دینا چاہیے تھا،مگربدقسمتی سے اس طرف کوئی توجہ ہی نہیں دی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ طوفانی بارشوں سے زندگی کا نظام بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے اور پورے صوبہ جموں میں صورتِ حال ہولناک ہے۔بہت سارے شہری علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں اور بارشوں کا پانی کئی کئی دنوں تک موجود رہتا ہے جس سے صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ مختلف اضلاع میں سیلاب سے ہوئے نقصان کا معاوضہ ابھی تک متاثرین کو نہیں ملا ہے اور حکومت کا یہ طریقۂ کار نا قابلِ قبول ہے کیوں کہ وہ اُس کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قدرتی آفت سے متاثرہ لوگوں کو بروقت امداد فراہم کرے۔سجاد احد کچلو اور خالد نجیب سہروردی نے مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کی اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔اُن نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں وہ اکیلے نہیں ہے بلکہ پوری نیشنل کانفرنس اُن کے غم میں برابر کی شریک ہے۔پارٹی کے ریاستی نائب صدر رتن لال گپتا اورٹھاکر کشمیرا سنگھ،ریاستی سیکریٹری رچھپال سنگھ اور پارٹی کے سینئر لیڈران شیخ عبدالرحمن ،قاضی جلال الدین،برج موہن شرما،تنویر احمد کچلو،چوہدری ھارون،ڈاکٹر چمن لال،سجاد شاہین،ظفر اللہ راتھر،شبیر احمد،فاروق میر،عابد ماگرے،عارف میر،محمد شمیم،امتیاز زرگر،مرتضیٰ علی،محمد ایوب اور ومال سنگھ بھی پارٹی وفد یں شامل تھے۔