مشتاق الحسن
ٹنگمرگ// ٹنگمرگ اور کنزر میں ناصاف پانی کی فراہمی پر مقامی آبادی محکمہ جل شکتی سے نالاں ہے۔ٹنگمرگ کے ساگری ،بٹہ پورہ، کویلار،زس پورہ، کھندر پورہ،فیروزپورہ،تریرن کے علاوہ لال پورہ کنزر میں محکمہ جل شکتی کی طرف سے مبینہ طور براہ راست ندی نالوں کا مضر صحت پانی پائپوں کے ذریعے آبادی کوفراہم کیا جارہا ہے جبکہ متواتر طور ناصاف پانی استعمال کرنے سے لوگ خاص کر بچے بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔جن علاقوں میں صارفین کو ناصاف پانی فراہم کیا جارہا ہے ان علاقوں کے صارفین سے محکمہ جل شکتی نے ماہ مارچ میں صاف پانی فراہم کے نام پر سالانہ پانی کا فیس وصول کیا ہے۔ساگری بٹہ پورہ کے غلام محمد بٹ نے بتایا کہ ان کے علاقے کو جو پانی نلوں کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے وہ استعمال کرنے کے قابل نہیں ہوتا ہے مگر لوگوں کو مجبوراً یہی گندہ اورمحضر صحت پانی کھانے اور پینے کے استعمال کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں کئی فلٹریشن پلانٹ اگرچہ کروڑوں روپیہ خرچ کرکے بنائے گئے ہیں، وہ بند پڑے ہیں کیونکہ پانی کے ذخیرہ ریت باجری سے بھر گئے ہیں جن کو صاف نہیں کیا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہناہے کہ اگرچہ انہوںنے ناصاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے محکمہ جل شکتی کے افسران کے پاس شکایت درج کی ، تاہم بقول ان کے اس کے باوجود بھی لوگوں کو پانی کے نام پر ناصاف پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں نے چیف انجینئر جل شکتی اور ممبر اسمبلی گلمرگ سے فوری طور مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔