بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر جواہر ٹنل کی شمالی سرنگ کے اندر پتھر گر آنے اور دراڑیں پڑنے کے بعد کسی بھی قسم کے ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند کیا گیا ہے اور شاہراہ پر جاری دو طرفہ ٹریفک کو وقفے وقفے سے جنوبی سرنگ سے نکالا جا رہا ہے ۔ ٹنل پر تعینات باڈر روڈ آرگنائزیشن کے ایک افسر آفشیٹنگ کمانڈر دیپک چوبے نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جواہر ٹنل کے اندرشمالی سرنگ میں 1600 میٹر کے مقام پر پیر کی صبح چٹان کا ایک حصہ سڑک پر گر آیا تاہم خوش قسمی سے کوئی گاڑی اس وقت وہاں سے نہیں گذر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقع کے بعد سرنگ میں ٹریفک کی آمدورفت کو بند کیا گیا اور تمام ٹریفک کو ایک ہی سرنگ سے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مشینری اور ماہرین کو بلایا گیا ہے اور امید ہے آئندہ دو دن میں اسے ٹریفک کیلئے بحال کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹنل کی شمالی سرنگ 2547 میٹر لمبی ہے اور اس کے اندر 1600 میٹر کے مقام پر چٹان کا ایک حصہ گر آیا اور تقریبا پچیس میٹر کے حصے پر مشینری اور افرادی قوت کی مدد سے ماہرین کی نگرانی میں کنکریٹ شارٹ کٹ کیا جارہا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے امکانی خطرے سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ باڈر روڈ آرگنائزیشن کے چیف انجینئر موقع پر موجود ہیںاور ماہر ارضیات یا جیالوجسٹ کو بلایا جارہا ہے تاکہ اس جگہ پر چٹان کی پرت سے خطرے کی نوعیت کے بارے میں جانکاری حاصل کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنل کے اندر گر آئی چٹان کو صاف کیا گیا ہے اور جہاں سے چٹان ٹوٹی ہے اس کے ارد گرد دراڑ یا دیگر کسی معاملے کی ماہرین باریکی سے جانچ کر رہے ہیں ۔ ڈی آئی جی چناب رینج رفیق الحسن اور چیف انجینئر بیکن کے دورہ کے بعد ایس ایس پی رام بن موہن لعل نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس واقع کے بعد احتیاطی تدابیر کے تحت سرنگ سے فی الحال ٹریفک کی آمدورفت روک دی گئی ہے اور دوسری سرنگ سے باری باری دو طرفہ ٹریفک کو چلایا جارہا ہے۔انہوں نے مسافروں سے تعاون اور صبر وتحمل کی اپیل کی ہے تاکہ ایک ہی ٹیوب سے ٹریفک چلانے کے دوران ٹریفک جام سے بچا جا سکے۔ واضح رہے کہ جواہر ٹنل کو 1954 اور 1960 کے درمیان تیار کیا گیا ہے اور نوے کی دہائی میں اس کے اندر تجدید و مرمت کا کام کیا گیا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جواہر ٹنل تین دہائی قبل اپنی عمر مکمل کر چکا ہے اور اس واحد رابطہ کے علاوہ فورلین شاہراہ کا ایک اور ٹنل موجودہ جواہر ٹنل کے تین سو میٹر نیچے سے بانہال اور قاضی گنڈ کو جوڑنے کیلئے تیار کیا جارہا ہے۔