سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ناشری ۔چنینی ٹنل کو مسئلہ کشمیر کے سیاسی حل کے بطور ظاہر کرنا اس دیرینہ اشو کو دبانے کی ایک اور کوشش قرار دیتے ہوئے کہاکہ بنیادی ڈھانچے کا استحکام قابل تحسین ہے لیکن اسے سیاسی حل کا نعم البدل قرار دینا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ چنینی ۔ناشری ٹنل ،جو یو پی اے دور حکومت میں شروع کرکے تقریبا مکمل بھی کی گئی ،کو اب سیاسی حل کا نعم البدل قرار دینا جائز نہیں ہے کیونکہ جب تک مسئلہ کشمیر کا سیاسی حل نہیں نکالا جاسکتا تب تک لوگوں کی مشکلات میں کمی واقع نہیں ہوسکی ۔انتخابی مہم کے سلسلے میں ڈل جھیل کے اندرونی علاقوں میں لوگوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ’’ ہم نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ معاشی پیکیج اور بنیادی ڈھانچے والے منصوبے نئی دہلی اور اسلام آباد ۔نئی دہلی اور کشمیر کے متعلقین کے درمیان بات چیت کا نعم البدل نہیں ہے ۔جبکہ عمر عبداللہ نے وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی موجودگی میں ریل رابطہ کی افتتاحی تقریب کے دوران برملا کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل سیاسی سطح پر نکالا جانا لازمی ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ موجودہ سیاسی منظر نامے نے کشمیریوں کی اس خواہش کو پیچھے دھکیل دیا ہے کیونکہ موجودہ حکومت اور دلی میں انکے ساجھیداروں نے اس طرح کا سیاسی خلاء پیدا کیا ہے جس سے مستقبل میں خطرناک نتائج سامنے ٓٓسکتے ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ چاڈورہ ہلاکتیں اس افسوس ناک صورتحال کا نیا سانحہ نہیں ہے بلکہ ہم یہ کئی مہینوں سے دیکھ رہے ہیں کہ پی ڈی پی نے اقتدار میں آنے سے قبل جو بھی باتیں کیں وہ سب جھوٹ کا پلندہ تھیں ۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں سے بات چیت کرنے کے بجائے حکومت نے ان کے خلاف انتہائی جارحانہ اقدامات شروع کئے ۔