سرینگر // نستہ چھن گلی پر ٹنل کی تعمیر کا مطالبہ لیکر ایک مرتبہ پھر کرناہ سے آئے ہوئے لوگوں نے پریس کالونی میںاحتجاج کیا ۔’ٹنل بنائو، کرناہ بچائو کے نعرے لگاتے ہوئے احتجاجی لوگوں نے کہا کہ کرناہ کپوارہ شاہراہ پر آج تک سینکڑوں کی تعداد میں لوگ برفانی تودوں اور سڑک حادثات کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے جبکہ برف باری کے بعد جب سڑک بند ہو جاتی ہے تو لوگ گھروں میں ہی گھٹ گھٹ کر دم توڑ دیتے ہیں ۔اگرچہ کرناہ کے لوگوں کی یہ مانگ شروع سے رہی ہے کہ کرناہ کپوارہ شاہراہ پر ٹنل تعمیر کی جائے تاہم پچھلے دنوں شاہراہ پر برفانی تودوں کی زد میں آکرکرناہ کے 11افراد کے ہلاکت کے بعد یہ معاملہ مزید طول پکڑ گیا ہے اور اس کی مانگ کو لیکر لوگ سراپااحتجاج ہیں ۔ لوگوں کا کہنا تھاکہ کرناہ کپوارہ سڑک پر سالہ سال سے بیکن کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن سڑک کی حالت میں کوئی سدھار نہیں آرہا ہے ۔احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ اگر شاہراہ پر ٹنل تعمیر کی جاتی تو مرمت پر لگنے والے پیسے کو ایک ہی بار ٹنل کی تعمیر پر لگا کر لوگوں کو راحت فراہم کی جا سکتی ہے ۔ادھر پریس کالونی میں بھی کرناہ کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے ٹنل بنائو کرناہ بچائو کے نعرے بلند کئے ۔ نامہ نگاروں سے سے بات کرتے ہوئے سماجی کارکن ڈاکٹر جہانگیر د انش نے کہا کہ ٹنل تعمیر کرانا کسی بھی حکومت کیلئے کوئی مشکل کا م نہیں ہے لیکن کوئی سنجیدہ اقدامات نہیںاٹھائے جارہے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ کرناہ میں پچھلے دنوں جب لوگوں نے احتجاج کیا تو ڈی سی کپوارہ اور ایس پی کپوارہ نے انہیں 25جنوری2018 تک کی مہلت مانگی اور احتجاج موخر کرنے کی اپیل کی لیکن سرکار کی جانب سے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی جا رہی ہے اور لوگ دوبارہ سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور ہو گئے۔