ٹماٹروں کی سنچری

Mir Ajaz
3 Min Read

  مہنگائی سے باورچی خانے کا بجٹ خراب

شوکت حمید

سرینگر//سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں گذشتہ 2ہفتوں سے سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں اور بڑھتی قیمتوں نے عام آدمی کا بجٹ خراب کر دیا ہے۔ٹماٹر کی قیمت نے بھی اب سنچری مکمل کرلی ہے۔ حالیہ دنوں میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ ہر گھر کے پکوان کے لیے پیاز اور ٹماٹر کی قیمت بالترتب نصف سنچری اورسنچری مکمل کرلی ہے۔ گذشتہ ایک ہفتہ سے ٹماٹر کی قیمت میں بدستور اضافہ ہورہا ہے۔لوگوںکے مطابق جو لہسن پہلے 50-100 روپے میں مل جاتا تھا وہ آج100سے200 روپے فی کلوگرام ہو گیا ہے۔ ادرک پائو100روپیکے حساب سے فروخت ہورہی ہے ۔اسی طرح لوکی 50 روپے فی کلو اور بھنڈی 60 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے اورفراش بین120روپے فی کلو گرام،مٹر 100روپے اور دھنا بھی ایک سو روپے فی کلو گرام کے حساب سے بازاروںمیں فروخت ہورہی ہے۔شملہ مرچ،آلو ،پھول گوبھی ،بینگن ،گاجراور مولی بھی40سے60روپے کے حساب سے فروخت ہورہی ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ د کانوں پر سرکاری نرخ نامے آویزاں نہیںہیں اور انتظامیہبھی خاموش ہے ۔ مہنگائی کی وجہ سے عوام کی معاشی حالت مزید پتلی ہوتی جا رہی ہے۔محمد الیاس نامی ایک شہری نے مہاراجہ بازار میں ٹماٹر 100روپے فی کلو کے حساب سے خریدتے ہوئے بتایا کہ سبزیاں بہت مہنگی ہو گئی ہیں،1000 روپے لے آؤ، ان کا بھی پتہ نہیں چلتا کہاں خرچ ہو گئے! ٹماٹر، آلو، پیاز، سب کچھ مہنگا ہو گیا ہے۔‘‘ایک سبزی فروش نے بتایا کہ گرمی اور دھوپ کی شدت سے ٹماٹر کی فصل کو نقصان پہونچا ہے۔ نتیجہ میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔۔ان کا کہنا ہے کہ ہر سال بارش کے موسم میں سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ اس بار بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایک طرف سبزیوں کی قیمتوں سے لوگ پریشان ہیں، دوسری طرف اشیاء ضروریہ کی قیمتوں نے دوہرا جھٹکا دیا ہے۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انتظامیہ کو چاہیے کہمارکیٹ چیکنگ سکارڈکو متحرک اور مہنگائی پر قابو پانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

Share This Article