عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن نے کل کمشنر اسٹیٹ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ جموں و کشمیرپی کے بھٹ سے ملاقات کی اور وادی میں کاروباری برادری کے اہم خدشات سے آگاہ کیا۔ وفد کی قیادت کے ٹی ایم ایف کے صدر محمد یاسین خان کر رہے تھے اور اس میں سینئر تجارتی نمائندے بشیر احمد راتھر، دین محمد مٹو، فیاض احمد آہنگر، ظہور احمد شاہ، لطیف احمد صوفی، منظور احمد میر، پرویز احمد ڈار، عارف کریم اور قاضی توصیف شامل تھے۔کے ٹی ایم ایف کے صدر محمد یاسین خان نے تاجروں کو ہراساں کیے جانے کے ساتھ ساتھ خطے میں ای کامرس آپریشنز کی غیر منظم ترقی پر سخت تشویش کا اظہار کیا جو مقامی تجارت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔انہوں نے ریاستی محکمہ ٹیکس پر زور دیا کہ وہ ٹیکس چوری اور آمدنی کے نقصان کو اجاگر کرتے ہوئے خطے میں ای کامرس پلیٹ فارم کے غیر چیک شدہ پھیلاؤ کو حل کرے۔بہت سے دیگر اضافی خدشات بھی اٹھائے گئے جن میں ٹیکس کے معائنے کے نام پر حقیقی تاجروں کو ہراساں کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات، جی ایس ٹی کی واپسی میں تاخیر، خاص طور پر ایس ایم ایز اور خوردہ فروشوں کو متاثر کرنا شامل ہے۔ خان نے کہا کہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ مفاہمت میں ابہام اور رضاکارانہ تعمیل کی حمایت کے لیے باقاعدہ آگاہی پروگراموں کی تجویزدی ۔کمشنر پی کے۔ بھٹ نے کاروباری برادری کو درپیش چیلنجوں کو تسلیم کیا اور جموں و کشمیر کے اقتصادی ڈھانچے میں تاجروں کے اہم کردار کی تعریف کی۔انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ محکمہ قانون کی پاسداری کرنے والے تاجروں کے لیے منصفانہ، جوابدہی اور ہراساں کرنے سے پاک ماحول کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔