عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر//کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے، جس کی قیادت چیئرمین ابرار خان، ہلال احمد مندو اور مشیر ڈاکٹر توصیف احمد کر رہے تھے، نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی تاکہ جموں کشمیرمیں کاروباری برادری کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔وفد نے تاجروں، صنعت کاروں اور کاریگروں کو متاثر کرنے والے کئی اہم خدشات کا اظہار کیا، بشمول تجارت اور بینکنگ کے چیلنجز، کریڈٹ تک رسائی میں مشکلات اور اعلی سود کی شرح، قرض کی منظوری میں تاخیر اور ورکنگ کیپیٹل کی کمی اور بجلی کا بحران ۔وفد نے کہا کہ بجلی کی مسلسل بندش سے صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ صدر ہلال مندو نے میونسپل ٹیرف میں اضافے کے بارے میں بات کی جس میں بلدیاتی ٹیکسوں اور میونسپل فیسوں میں بلاجواز اضافہ چھوٹے کاروباروں پر بوجھ ہے۔ کاریگروں کی حالت زار خام مال کی قلت اور دستکاری اور مقامی مصنوعات کے لیے مارکیٹنگ سپورٹ کی کمی بھی انہوں نے وزیراعلیٰ کی نوٹس میں لائی۔ ڈاکٹر توصیف احمد نے خود روزگار کو فروغ دینے کے لیے اسکول کی سطح پر انٹرپرینیورشپ ٹریننگ متعارف کرانے کے لیے حکومت کی حمایت یافتہ کاریگروں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں اور تعلیم میں انٹرپرینیورشپ کی ضرورت پر زور دیا۔ جبکہ باسط حسین نے انڈسٹری کے خدشات پر بات کی۔ صوفی محی الدین نے بیمار مریضوں کے لیے فورٹیفائیڈ بریڈ کی صلاحیت کے بارے میں بات کی اور اسے ہسپتالوں میں بھی متعارف کرانے پر زور دیا۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وفدکو تحمل سے سنااور ان مسائل کو حل کرنے میںمکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے جموں کشمیر کی معیشت میں تاجروں اور صنعت کاروں کے اہم کردار کو تسلیم کیا اور وعدہ کیاکہ مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر بینکنگ اور کریڈٹ کے مسائل کا فوری حل نکالاجائے گا۔