Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

ٹریفک ہفتوں کی رسمیں۔۔۔۔ زمینی صورتحال پر نظر رکھنے کی ضرورت

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: February 14, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 ریاست بھر میں ٹریفک ہفتہ منایا گیا ہے اور اس میں نہ صرف محکمہ ٹریفک پیش پیش رہا بلکہ متعدد محکمہ جات خاص کر ضلعی انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے صیغے جا بجا روڑ ریلیوں، معلوماتی تقاریب ، مباحثوں اور ہمچکو قسم کے پروگراموں کا اہتمام کرنے میں پیش پیش رہے۔ ان تقاریب میں ماہرین نے عوام الناس کو ٹریفک قواعد پر عملدرآمد کی اہمیت اور انکی خلاف ورزیوں سے متوقع نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا۔ ظاہر بات ہے کہ اس قسم کے پروگراموں کی زبردست اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ مقررہ ایام گزرجانے کے بعد وہ جوش اور جذبہ ، جو ایسے مواقع پر دیکھنے کو ملتا ہے، ایسے مفقود ہو جاتا ہے، جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ حالانکہ ٹریفک کی موجودہ صورتحال اس امر کا تقاضا کرتی ہے کہ ٹریفک قواعد کے بارے میں آگاہی پروگراموں کو ایک مستقل صورت عطا کی جانی چاہئے۔ کیونکہ آج کوئی بھی ایساد ن نہیں گزرتا جب کہیں نہ کہیں کسی جان لیوا حادثے کی خبر نہ ملتی ہو اور حادثے میں کسی شہری کی شمع حیات گُل نہ ہوتی ہو اور اس طرح کنبوں کے کنبے تباہ نہ ہوتے ہوں۔ ایسا کیوں ہو رہا ہے اور اس پر قابو پانے میں ہم ناکام کیوں ہو رہے ہیں، یہ ایسے سوالات ہیں، جن کی جانب نہ تو سرکاری سطح پہ اور نہ ہی سماجی سطح پر کوئی توجہ مرکوز ہو رہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ریاست میں سڑکوں پر دوڑنے والی گاڑیوں اور دو پہیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے اور بدلتے سماجی و اقتصادی حالات میں وہ گاڑی جو کبھی آسودہ حالی کی علامت سمجھی جاتی تھی، ضروریات زندگی کا حصہ بنتی جا رہی ہے۔ سب سے بڑی اور اہم بات ٹریفک قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں میں بے اندازہ اضافہ ہے، جو ان حادثات کی ایک اہم وجہ ہے۔ تیزرفتاری ، ایک دوسرے پہ سبقت لینے کی جلدبازی میں رانگ سائیڈ سے ڈرائیونگ اور مخالف سمت سے گاڑیاں چلا نا عام مناظر ہیں، جنہیں دیکھتے وقت راہگیروں کے دل دہل اُٹھتے ہیں۔ اسکے ساتھ سڑکوں پر تجاوزات بھی شہروں اور قصبہ جات میں حادثات کی ایک وجہ ہیں۔ روزمرہ بنیادوں پر پیش آنے والے حادثات کی پشت پر موجود وجوہات کو سنجیدگی کے ساتھ سمجھ کر حل کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے کام چلائو رویہ معیارٹھہرگیا ہے۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کا عمل، جو کسی زمانے میں جوئے شیر لانے سے کم نہ تھا، درمیانہ داری کے ایک طویل سلسلہ کے بہ سبب مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ آج سڑکوں پر چھوٹے چھوٹے  اور نابالغ بچوں کو گاڑیاں دوڑاتے ہوئے دیکھنا کوئی عجوبہ نہیں ہے۔ اور تو اور ٹریفک پولیس کی نظروں کے سامنے فاسٹ ڈرائیورنگ اور ٹریفک قوانین کی دھجیاں اُڑانا ایک معمول بن گیا ہے لیکن محکمہ، جو پہلے ہی نفری کی قلت کا شکار ہے، عیاں وجوہ کی بنا پر یہ سلسلہ روکنے میں کامیاب نہیں ہوپارہا ہے۔ انتظامیہ جب تک اس محکمہ کا سنجیدگی کے ساتھ پوسٹ مارٹم نہ کرے تب تک کسی قسم کے سدھار کی توقع رکھنا عبث ہے۔ یہی معاملہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا بھی ہے، جہاں لائسنسوں کی اجرائی اور گاڑیوں کے اجازت ناموں کے حوالے سے مؤثر پالیسی کا بھر پور فقدان ہے۔ ماضی میں ریاستی اسمبلی کی جانب سے ٹریفک حادثات کی روک تھام کے حوالے سے قائم کی گئی ہائوس کمیٹی نے صورتحال کا مفصل جائزہ لینے اور کافی غور خوص کرنے کے بعد حکومت کوکئی سفارشات کے ساتھ اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی۔ ہائوس کمیٹی نے سب سے اہم سفار ش یہ کی کہ ریاست میں نظام ٹریفک سدھارنے کیلئے فوری طور پر ’’ٹریفک ریگو لیٹری اتھارٹی‘‘ قائم کی جائے، جو ایک ہی چھت کے نیچے کام کرے۔ اسکے علاوہ ہائوس کمیٹی کی رپورٹ میں مزید ٹریفک پولیس چوکیاں قائم کرنے، مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے ،خصوصی ٹریفک سکارڈ تعینات کرنے ، ڈرائیونگ سیکھنے کیلئے جدید اسکولوںکے قیام جیسی تجاویز شامل ہیں۔ظاہر ہے کہ یہ تجاویز مکمل طور پر صورتحال کا جائزہ لینے اور ماہرین کے ساتھ صلح و مشورہ کرنے کے بعد ہی پیش کی گئی ہوںگی اور ان پر عمل درآمد ہوجانے سے صورتحال میں بہتری کی توقع کی جاسکتی ہے۔ لیکن المیہ تو یہ ہے کہ یہاں سرکاری سطح پر ہر کام سست رفتاری کے ساتھ ہورہا ہےاور کسی حکومت کی جانب سے اسے اپنائے جانے تک مزید کتنی انسانی زندگیاں ٹریفک حادثات کی نذر ہوجائیں گی یہ بتانا مشکل ہے۔ اس کے علاوہ شاہرائوں کی تنگ دامانی، ٹریفک دبائو میں روز افزوں اضافہ، بڑے پیمانے پر قوانین کی خلاف ورزی ، عوام میں ٹریفک قوانین سے متعلق نا واقفیت اور محکمہ ٹریفک میں افرادی قوت کی کمی جیسے مسائل سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہےاور یہ بات یقین کے ساتھ کہی جاسکتی ہے اگر حکومت ان مسائل کو حل کرنے کی ٹھان لے اور سنجیدگی کے ساتھ فوری اور دور رس تنائج کے حامل اقدامات کرتی ہے تو مستقبل میں صورتحال میں بہتری کی اْمید کی جاسکتی ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ٹھان تو لے۔میسر اعداد وشمار سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے کہ ٹریفک حادثات اس وقت ریاست میں غیر طبعی اموات کا سب سے بڑا باعث ہے۔ ٹریفک ہفتے  منانا ایک مبارک اقدام ہے لیکن اس سے کس طرح مثبت نتائج حاصل کئے جاسکیں، اس پر سنجیدگی اور فکری مندی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔صرف بہتری لانے کے نام پر نئی ٹیکنالوجی اختیار کرنے کےلئے کروڑوں روپے کے صرفے سے نئی مشینیں حاصل کرنے سے ہی بہتری نہیں آسکتی بلکہ قواعد و قانون کے نفاذ پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، جبھی کوئی مثبت نتیجہ برآمد ہوسکتا ہے۔
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

صحت سہولیات کی جانچ کیلئے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کاپونچھ دورہ تعمیراتی منصوبوں اور فلیگ شپ پروگراموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا
پیر پنچال
پولیس نے لاپتہ شخص کو بازیاب کر کے اہل خانہ سے ملایا
پیر پنچال
آرمی کمانڈر کا پیر پنجال رینج کا دورہ، سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا آپریشنل برتری کیلئے جارحانہ حکمت عملی وہمہ وقت تیاری کو ضروری قرار دیا
پیر پنچال
سندر بنی میں سڑک حادثہ، دکاندار جاں بحق،تحقیقات شروع
پیر پنچال

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?