ٹریفک پولیس کے ہاتھوں طالب علم کا مبینہ زد و کوب

Kashmir Uzma News Desk
2 Min Read
سرینگر// شہر کے وزیر باغ میں ٹریفک پولیس کی طرف سے ایک طالب علم کو تشدد کا نشانہ بنانے پر انکے والدین نے سخت احتجاج کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر دستاویزات میں کوئی کمی پیشی تھی تو پولیس کو انہیں جرمانہ عائد کرنا چاہے تھا۔گورنمنٹ پالی ٹیکنک کالج وزیر باغ میں زیر تعلیم ایک طالب علم مبشر احمد ساکن حبہ کدل کو مبینہ طور پر ٹریفک پولیس نے تختہ مشق بنا دیا۔مبشر کے والدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انکا بیٹا مبشر کالج سے سیکوٹی پر گھر کی طرف روانہ تھا،اور اس دوران انہیں روکا گیا،جس کے بعد انہیں دستاویزات دکھانے کیلئے کہا گیا،جو مبشر نے دکھائے، تاہم وہاں پر تعینات ایک پولیس اہلکار نے مبشر کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کیا،جس  پر انہوں نے احتجاج کیا۔ والدین کا کہنا تھا،اس  پر وہاں موجود تمام ٹریفک پولیس اہلکاروں نے مبشر کو دبوچ کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا،جس کی وجہ سے ان کے سر میں چوٹ آئی۔انہوں نے کہا کہ طالب علم نے بعد میں جب گھر میں الٹی کی اور رودئداد سنائی،تو انہیں صدر اسپتال پہنچایا گیا،جہاں ڈاکٹروں نے انکا علاج و معالجہ کیا۔اہل خانہ نے ٹریفک پولیس کے اس رویہ پر سخت برمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کاغذات میں کوئی کمی تھی،یا نامکمل تھے،تو پولیس کو چاہے تھا،کہ وہ جرمانہ عائد کرتے۔ اس سلسلے میں ایس پی ٹریفک طاہر سلیم نے واقعے سے متعلق اپنی لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں انہیں کوئیرپورٹ نہیں ملی،تاہم انہوں نے کہا کہ وہ معاملے سے متعلق پوچھ تاچھ کرینگے۔طاہر سلیم نے کہا’’ ٹریفک پولیس کو یہ اختیارات نہیں ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر طاقت کا استعمال کریں‘‘۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *