جموں// ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید نے ریاست میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے موثر منصوبہ بندی پر زور دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے مونیٹرنگ بھی لازمی ہے۔ڈاکٹر وید یہاں ٹریفک ہیڈ کوارٹرمیں پولیس افسران کی ایک میٹنگ میں بول رہے تھے۔ یہ میٹنگ ریاست میں ٹریفک نظام کا جائیزہ لینے کے لئے طلب کی گئی تھی۔ڈی جی پی نے ٹریفک نظام میں بہتری لانے کے لئے اختراعی نوعیت کی تبدیلیاں لانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ افرادی قوت کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانا بھی ضروری ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے قواعد و ضوابط کو سختی کے ساتھ لاگو کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک نظام کی بہتری میں عوامی تعاون سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے موثر مونیٹرنگ پر زور دیتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ آبادی اور گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کے نتیجہ میں متعلقین پر مزید ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں جدید آلات اور ٹیکنالوجی کا استعمال بھی لازمی بن گیا ہے۔ڈاکٹر وید نے کہا کہ گاڑیوں کے کاغذات کی جانچ ایک مسلسل عمل بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جدید آلات کی مدد سے مونیٹرنگ کے عمل سے اس وباءپر قابو پایاجاسکتا ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ اگرچہ اس ضمن میں اطمینان بخش کام ہورہا ہے، تا ہم مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ ٹریفک نظام کی موجودہ صورتحال کے مدِ نظر محکمہ کو ایس پی اوز کی خدمات فراہم کی گئی ہیں اور اس عمل کو مزید مستحکم کرنے کے لئے پولیس ہیڈ کوارٹر ٹریفک شعبے¿ کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ حکومت کے ساتھ بھی اُٹھایا گیا ہے۔ڈاکٹر وید نے کہا کہ ٹریفک شعبے¿ میں تعینات اہلکاروں کے مسائل سے پی ایچ کیو بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے مختلف مقامات پر تعینات اہلکاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایک منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی مشکلات کا خاتمہ کرنے کے لئے فلاحی اقدامات کئے جائیں گے۔اس سے قبل آئی جی پی ٹریفک جگجیت کمار نے ٹریفک شعبے کی مجموعی کارکردگی کی پاو پوائنٹ پریذنٹیشن کے ذریعے خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں سال2016 کے دوران سڑک حادثات کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔میٹنگ میں اے ڈی جی پی( ہیڈ کوارٹر)وی کے سنگھ، آئی جی پی ایس ایل شرما،جے پی سنگھ، ڈی او پی پون گپتا، اے جی پیز، راہل ملک، جے اے کول، شیخ جُنید محمود، مبشر لطیف، سمیر ریکھی، کلبیر سنگھ، ایس ایس پیز نِشا نتھیال اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔