سرینگر // وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے شہری ٹرانسپورٹ نظام میں بڑے اصلاحات لانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ محکمے ، ٹریفک پولیس اور میونسپل حکام کو ریاست میں ٹریفک نظامت میں بہتری لانے کیلئے مربوط کوششیں کرنی چاہئیں ۔ ٹرانسپورٹ محکمے کے کام کاج کا ایک میٹنگ کے دوران جائیزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے جدید طرز کی عوامی ٹرانسپورٹ سہولیات بروئے کار لانے اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ ٹرانسپورٹ کے وزیر مملکت سنیل شرما بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔ وزیر اعلیٰ نے ڈسٹرکٹ انٹر اور انٹرا ٹرانسپورٹ سہولیات کو بہتر طریقے پر خاکہ اُتارنے کی ہدایت دیتے ہوئے تجویز پیش کی کہ اس مقصد کے لئے کلر کوڈنگ سکیم کو استعمال میں لایا جائے۔ انہوں نے فٹ پاتھوں کی حالت بہتر بنانے اور انہیں ناجائیز تجاوزات سے پاک رکھنے کی ہدایت دی تا کہ پیدل چلنے والوں کو کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔محبوبہ مفتی نے زیرو پولیوشن والی بسوں کا انتظام کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ان بسوں سے مسافروں کو سہولیت کے ساتھ آرام دہ سفر دستیاب ہوگا۔ انہوں نے بس سٹاپ کے لئے مقامات کی نشاندہی کرنے اور سواریوں کے اُترنے اور چڑھنے کے لئے بہتر انتظامات کی بھی ہدایت دی تا کہ ٹریفک کی نقل و حمل میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے حادثات کی روکتھام کے لئے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے موٹر سائیکل سواروں سے کہا کہ وہ ہیلمٹ کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار سے گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے ڈرائیوروں سے کہا کہ وہ پارکنگ سلاٹ کے استعمال پر سختی سے عمل پیرا رہیں۔اس مقصد کیلئے انہوں نے ٹریفک حکام سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں جانکاری کیمپوں کا انعقاد کریں۔وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ محکمہ بغیر نقدی ادائیگی کے راستے پر گامزن ہے اور محکمہ کی مختلف خدمات آن لائین کر دی گئی ہیں جس سے رشوت خوری کے امکانات بھی کم ہوئے ہیں ۔ انہیں بتایا گیا کہ رجسٹریشن نمبر اب گاڑیوں کے ڈیلروں کے ذریعے دئیے جائیں گے اور ٹریفک پولیس آن لائین نظام کے ذریعے خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کو چالان کاٹنا بھی شروع کرے گا ۔ انہیں جانکاری دی گئی کہ 72 ٹریفک جنکشنز میں بہتری لائی جا رہی ہے اور وہاں جدید طرز کی ٹریفک لائیٹس نصب کی جا رہی ہیں ۔ میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ پچھلے برس ٹرانسپورٹ محکمے کے پاس 72454 گاڑیاں درج کی گئیں اور اس وقت محکمے کے پاس درج کی گئی گاڑیوں کی کُل تعداد 1488190 تک پہنچ گئی ہے ۔ علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ جموں میں 70 ڈرائیونگ سکول جبکہ کشمیر صوبے میں 57 ڈرائیونگ سکول کام کر رہے ہیں اور اُن کا ٹیکنیکل آڈٹ ، تربیتی عمل اور ڈرائیونگ مینول کی تیاری کا معاملہ آئی آئی ٹی کے ساتھ اٹھایا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ جموں میں ایک انسپکشن اور سرٹیفکیشن مرکز بھی قایم کیا جا رہا ہے ۔ چیف سیکرٹری بی بی ویاس ، وائس چئیر مین جے کے ایس آر ٹی سی حاجی پرویز احمد ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ، کمشنر سیکرٹری مکانات و شہری ترقی ہردیش کمار ، کمشنر سیکرٹری تعمیراتِ عامہ سنجیو کمار ، کمشنر سیکرٹری محکمہ ٹرانسپورٹ ہیمنت کمار شرما ، آئی جی پی ٹریفک جگجیت کمار ، ٹرانسپورٹ کمشنر سوگات بسواس اور کئی دیگر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔