سرینگر// گورنر این این ووہرا نے سول سیکرٹریٹ میں افسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران ریاست میں ٹریفک منجمنٹ کے مسائل کا جائیزہ لیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ محکمہ، ٹریفک پولیس، ایم وی ڈی اور تعمیرات عامہ محکمہ کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ میں گورنر کے مشیر بی بی ویاس، کے ۔ وجے کمار، خورشید احمد گنائی، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم، پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گوئل، سپیشل ڈی جی، پی ایچ کیو، وی کے سنگھ، پرنسپل سیکرٹری ٹرانسپورٹ ڈاکٹر اصغر سامون، پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ ٹرانسپورٹ محکمہ کے پرنسپل سیکرٹری اصغر سامون، آئی جی ٹریفک بسنت رتھ اور ٹرانسپورٹ کمشنر سوگات بسواس نے ریاست میں ٹریفک منیجمنٹ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں تفصیلی پریذنٹیشن دی۔گورنر نے ٹرانسپورٹ محکمہ کے پرنسپل سیکرٹری کو ریاست میں ٹریفک کی نقل و حمل اور روڈ سیفٹی کونسل ایکٹ2018 کی موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔گورنر نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف چالان کی صورت میں جو رقم وصول کی جاتی ہے اُس کا75 فیصد حصہ روڈ سیفٹی کی تشہیر پر خرچ کیا جانا چاہئے۔گورنر نے پرنسپل سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو مزید ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پلاننگ وِنگ کو فوری طور تشکیل دیا جانا چاہئے تا کہ ریاست میں ٹریفک نظام میں بہتری لائی جاسکے۔گورنر نے ریاست میں قائم پولیوشن چیکنگ سینٹرس کی کارکردگی کا جائیزہ لیا۔ ٹرانسپورٹ کمشنر نے انہیں بتایا کہ ایم وی ڈی اور پی سی بی کی ایک مشترکہ ٹیم نے حال ہی میں پولیوشن چیکنگ مراکز کا آڈٹ کیا ہے اور جو مراکز قواعد کے تحت کام کرتے ہیں صرف اُن کو ہی اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ پولیشن کنٹرول سرٹیفکیٹ کی اجرائی کے لئے دیگر ریاستوں کے مساوی نرخ مقرر کئے گئے ہیں۔گورنر نے آئی جی ٹریفک اور ٹرانسپورٹ کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ فقط اُن پولیوشن چیکنگ مراکز کو کام کرنے کی اجازت دینے کو یقینی بنائیں جو جدید سازو سامان کا استعمال کرتے ہیں تا کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جاسکے۔گورنر نے ٹریفک منیجمنٹ کے لئے زیادہ سے زیادہ آٹومیشن کے استعمال پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انٹیلی جینٹ ٹریفک منجمنٹ سسٹم نصب کیا جانا چاہئے۔ ٹرانسپورٹ کمشنر کو موبائل ایپ’’رائڈ سیف‘‘ متعارف کرنے کے لئے وقت کی حد مقرر کرنے کی ہدایت دی گئی۔ یہ ایپ ایم وی ڈی تیار کررہا ہے اور ابھی تجربہ کے مراحل سے گذر رہا ہے۔این این ووہرا نے ایم وی ڈی کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کی رجسٹریشن سرٹیفکیٹس سپیڈ پوسٹ کے ذریعے صارفین کے گھرپہنچانے کے عمل کی شروعات کے لئے محکمہ کی سراہنا کی۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے کہ کم سے کم درخواست دہندگان آر ٹی او یا اے آر ٹی او کے دفاتر کا رجوع کریں۔انہوں نے ٹریفک منیجمنٹ کے لئے موثر اقدامات اُٹھانے پر ٹریفک پولیس کی بھی سراہنا کی۔گورنر نے اپنے صلاحکار خورشید احمد گنائی اور چیف سیکرٹری سے تلقین کی کہ وہ ایم وی ڈی اور ٹریفک محکمہ کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔