سرینگر//شہر سرینگر میں حکام کی جانب سے ٹریفک حادثات میں کمی لانے کی کوشش ناکام ہو چکی ہے کیونکہ ہر ماہ کے دوران شہر میں 20سے زیادہ سڑک حادثات رونما ہوتے ہیں۔شہر کی سڑکوں پر روان سال بھی موت کا خونین رقض جاری رہااور اکتوبر کے مہینے تک متعدد علاقوں میں 230سڑک حادثات رونما ہوئے ہیں جس دوران36 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 236افراد زخمی ہوئے ہیں ۔محکمہ ٹریفک کی جانب سے جاری کئے گئے عدادوشمار کے مطابق جنوری کے مہینے میں شہر میں 26سڑک حادثات کے دوران 7لوگوں کی موت ہوئی اور 29زخمی ہوئے۔اسی طرح فروری کے مہینے میں 28سڑک حادثات کے دورا ن2لوگ ازجان ہوئے اور 36زخمی ہوئے۔مارچ کے مہینے میں 28سڑک حادثات میں 7لوگوں کی موت ہوئی اور 22زخمی ہوئے ،اپریل کے مہینے میں کورونا لاک ڈائون کے بیچ گاڑیوں کی آمد ورفت مسلسل متاثر رہنے سے صرف 7سڑک حادثات رونما ہوئے جس دوران 10لوگ ہی زخمی ہوئے ہیں اور اس ماہ میں کسی بھی شہری کی جان نہیں گئی۔محکمہ کے عدادوشمار سے معلوم ہوا ہے کہ مئی کے مہینے میں شہر سرینگر میں 23سڑک حادثات میں 3لوگوں کی موت ہوئی ہے اور19زخمی ہوئے ہیں۔جون کے مہینے میں 16سڑک حادثات کے دوران 2لوگوں کی موت ہوئی اور 15زخمی ہوئے۔ جولائی کے مہینے میں 26سڑک حادثات میں 4لوگوں کی موت ہوئی اور 28زخمی ہوئے ہیں۔اسی طرح اگست کے مہینے میں 17سڑک حادثات میں 1شہری از جان ہوا اور 17زخمی ہوئے۔اسی طرح ستمبر کے مہینے میںشہر کی سڑکوں پر 18سڑک حادثات میں 3لوگوں کی موت ہوئی اور 18زخمی ہوئے ہیں۔اکتوبر کے مہینے میں 41سڑک حادثات کے دورا ن 7افراد کی موت ہوئی ہے 42زخمی ہوئے ہیں ۔اور اس طرح شہر کی سڑکوں پر بھی موت کا خونین رقص جاری ہے۔سنجیدہ فکر طبقہ کا کہنا ہے کہ حکام شہر کی سڑکوں پر ٹریفک حادثات میں کمی لانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور روازنہ کسی نہ کسی علاقے میں سڑک حادثات کے دوران لوگوں کی اموات ہو رہی ہے جبکہ کئی ایک لوگ اپاہچ بھی بن رہے ہیں لیکن حکام اس جانب دھیان دینے کے بجائے خاموش تماشاہی بنی ہوئی ہے ۔محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے والی گاڑیوں کے مالکان پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے اور روان سال محکمہ نے شہر سرینگر میںکورٹ اور کمپاونڈ 38860چالان کئے ہیں۔