سائیکل جی پی آر ایس کیساتھ منسلک ، چوری کا خطرہ نہیں
بلال فرقانی
سرینگر// سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر جموں میں کامیابی کے بعد شہر سرینگر میں پری پیڈ ای،بائیسکل سروس متعارف کرائی گئی ہے۔جمعرات کو آزمائشی طور پر ای سائیکل سروس لال منڈی سے راج باغ تک شروع کی گئی ۔لال منڈی کے علاوہ راجباغ اور بڈشاہ چوک میں سائیکل سٹینڈ بنائے گئے ہیں جہاں یہ سائیکل دستیاب رہیں گے۔سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر میں 70مقامات پر سائیکل سٹینڈ قائم کئے جارہے ہیںجس کیلئے پہلے ہی6کروڑ23لاکھ روپے صرف کئے جاچکے ہیں۔جمعرات کو شہر کے5مقامات لال منڈی،زیرو برج،رور فرنٹ(نزدیک کانونٹ سکول) اور راجباغ میں آزمائشی طور پر اس سروس کو شروع کیا۔
یہ پروجیکٹ پرائیوٹ،پبلک پارٹنرشپ،نجی شراکت داری سے سمارٹ سٹی مشن کے ایک حصے کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ سائیکل کوئی بھی شخص کرایہ پر لے جاسکتا ہے۔حکام نے اسکے لئے پہلے آدھ گھنٹے کیلئے کرایہ صفر رکھاہے ۔ اس کے بعدآدھے گھنٹے تک5روپے اور2گھنٹوں کیلئے10روپے ادا کرنے ہونگے۔2سے3گھنٹوں کیلئے25روپے اور3سے4 گھنٹوں کیلئے50روپے جبکہ4سے6گھنٹوںکیلئے100روپے کرایہ ادا کرنے ہونگے۔ اگر کوئی شخص24گھنٹوں سے زیادہ سائیکل اپنے پاس رکھے گا تو جرمانے کے طور پر5ہزار ادا کرنے ہونگے ،جبکہ نقصان پہنچانے اور مقررہ کردہ مقام کی جگہ دیگر مقام پر سائیکل چھوڑنے کی صورت میں جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔سائیکل کو GPRSکیساتھ منسلک کیا گیا جس کے نتیجے میں اسکے چوری ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔سائیکل کو کسی بھی اسٹینڈ سے کرایہ پر لیکر کسی بھی دوسرے نزدیکی اسٹینڈ پر چھوڑا جاسکتا ہے۔چارٹرڈ بائیک کے سرینگر میں مقیم منیجر محمد یاسر شاہ نے کہا کہ ان کی کمپنی پہلے ہی ہندوستان بھر میں مختلف سمارٹ سٹی پروجیکٹس کے ساتھ تعاون کر چکی ہے اور اسمارٹ سٹی مشن لمٹیڈ اس میں تازہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ بائیک مکمل طور پر خودکار پبلک بائیک شیئرنگ سسٹم ہے جو بھوپال، مدھیہ پردیش میں 2017 میں شروع کیا گیا تھا اور اب یہ رانچی، صورت، کولکاتہ، اور پریاگ راج سمیت دیگر مختلف شہروں تک پھیلا ہوا ہے۔