Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! ٹریفک جام لوگوں کے لئے عذابِ جان حکام حالِ مست اور مالِ مست، نجات کی راہیں معدوم

Towseef
Last updated: July 12, 2024 10:03 pm
Towseef
Share
14 Min Read
SHARE

حال و احوال

ڈاکٹر فیاض مقبول فاضلی

آئے دن ٹریفک جام کی وجہ سے شہر و قصبہ جات کے لوگ پریشان رہتے ہیں، ہم جدید ٹریفک جام کو حل کیوں نہیں کر سکتے؟ہمارے معاشرے میں جن چند معاملات کی وجہ سے پورا معاشرہ شدید مشکلات اور پریشانیوں سے دوچار ہوتا ہے، ان میں ایک اہم ترین معاملہ یہی ٹریفک کا درہم برہم طرز عمل ہے ۔افسوس کہ آج ہمارے معاشرے میں راستوں کا بہت زیادہ غلط استعمال ہو رہا ہے ،ٹریفک جام میں سواریوں کے لیے جہاں دھوپ یا یخ بستہ سردی دردِ سر بنی ہوتی ہے ، وہیں اس ٹریفک جام کی وجہ سے مریض، ڈاکٹر، ملازمین، اساتذہ، طلبہ، مزدور مستری اور مسافر کبھی بھی اپنے کام ، ڈیوٹی اور منزلِ مقصود تک وقتِ مقررہ پر نہیں پہنچ پاتے ۔اس وجہ سے پورا معاشرہ بے شمار مشکلات اور بہت نقصانات سے دوچار ہے ۔ٹریفک کا مناسب بہاؤ نہ ہو اور ٹریفک جام اور انتہائی سست چلے تو اس سے کئی نقصان ہوتے ہیں۔ مہذب معاشرے کے لئے یہ صورت حال بہت افسوسناک ہے۔اگرچہ ٹریفک میں خلل کی بنیادی وجہ کے طور پر ہائی پروفائل وی وی آئی پی کی نقل و حرکت پر انگلیاں اٹھانا آسان ہے، لیکن ایسا فراری نقطہ نظر خود شناسی اور مسئلے کی کثیر جہتی نوعیت کو نظر انداز کرتا ہے۔ یہ مضمون ٹریفک افراتفری میں حصہ ڈالنے میں غیر مہذب ٹریفک رویوں، وی وی آئی پی کی نقل و حرکت اور ٹاؤن پلاننگ کے کردار کو تلاش کرے گا اور ان تمام عوامل کو حل کرنے والے متوازن نقطہ نظر کے لیے بحث کرے گا۔

کشمیر کے اوسط رہائشی کے لیے، ٹریفک کی صورتحال روزمرہ کی مایوسیوں اور اہم رکاوٹوں میں بدل جاتی ہے۔ جن سفر میں منٹ لگتے ہیں وہ اکثر گھنٹوں تک بڑھ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ، تناؤ میں اضافہ اور ایندھن کے زیادہ اخراجات ہوتے ہیں۔ ماحولیاتی اثرات بھی قابل ذکر ہیں، بے کار گاڑیوں سے بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی صحت کے مسائل میں معاون ہے۔ ٹھوس تکالیف سے ہٹ کر، عدم مساوات اور مایوسی کا وسیع تر احساس ہے، کیونکہ نظامی مسائل اکثر مراعات یافتہ طبقے کی عام آبادی کے حق میں ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔

جب ٹریفک کی نقل و حرکت VIP یا غیر VIP روڈ بلاکس کی وجہ سے ہوتی ہے تو کال پر موجود میڈیکل پریکٹیشنرز کو اپنے مریضوں تک پہنچنے میں خاصی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہنگامی حالات میں، ہر منٹ کا شمار ہوتا ہے اور یہاں تک کہ معمولی تاخیر بھی سنگین نتائج یا ہلاکتوں کا باعث بن سکتی ہے۔ڈاکٹروں کو اکثر مختلف مقامات پر سفر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، بشمول مختلف ہسپتال، کلینک یا مریضوں کے گھر، خاص طور پر نگہداشت کے نازک حالات میں جب ان کی نقل و حرکت غیر متوقع موڑ، کسی بھی وجہ سے روڈ بلاکس کی وجہ سے رکاوٹ بنتی ہے تو وہ بروقت دیکھ بھال فراہم کرنے کے قابل نہیں ہوسکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر ایسے حالات میں پریشانی کا باعث ہے جن میں فوری طبی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے کہ دل کا دورہ پڑنا، فالج، ہیمرج کے جھٹکے یا شدید چوٹیں۔ٹریفک بلاکس سے گزرنے کے لیے مسلسل جدوجہد طبی پریکٹیشنرز کے دباؤ اور کام کے بوجھ میں اضافہ کرتی ہے۔ وقت پر اپنی منزلوں تک پہنچنے کی غیر متوقعی پیشہ ورانہ پریشانی اور ملازمت کے اطمینان میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ تناؤ نہ صرف ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کو متاثر کرتا ہے بلکہ ان کی دیکھ بھال کے معیار کو بھی متاثر کرتا ہے جو وہ اپنے مریضوں کو فراہم کر سکتے ہیں۔ ہنگامی حالات کے دوران طبی پریکٹیشنرز کی گاڑیوں کی شناخت اور ترجیح دینے کے لیے GPS پر مبنی نظام کو نافذ کرنا اس عمل کو ہموار کر سکتا ہے اور تاخیر کو کم کر سکتا ہے

موثر ٹاؤن پلاننگ اور مناسب انفراسٹرکچر ٹریفک کے بہاؤ کو منظم کرنے اور بھیڑ کو کم کرنے کے لیے اہم ہیں۔ تاہم کشمیر میں ان علاقوں میں کمیوں نے ٹریفک کے مسائل میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔کشمیر میں موجودہ سڑک کا بنیادی ڈھانچہ ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حجم کو سنبھالنے کے لیے ناکافی ہے۔ تنگ سڑکیں، ناقص دیکھ بھال اور مناسب اشارے کی کمی ٹریفک کی بھیڑ کو بڑھاتی ہے اور حادثات کا خطرہ بڑھاتی ہے۔تیزی سے شہری کاری اور آبادی میں اضافے کی وجہ سے سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم گاڑیوں کی آمدورفت میں یہ اضافہ سڑک کے بنیادی ڈھانچے میں ہونے والی پیش رفت سے مطابقت نہیں رکھتا، جس کی وجہ سے بھیڑ اور تاخیر ہوتی ہے۔ انفراسٹرکچر کی کمی،جدید ٹریفک مینجمنٹ سسٹمز کی عدم موجودگی، جیسے ذہین ٹریفک سگنلز اور ریئل ٹائم مانیٹرنگ، ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانا مشکل بناتی ہے۔ ٹریفک کنٹرول کے روایتی طریقے اکثر جدید ٹریفک پیٹرن کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہوتے ہیں۔ حیدر پورہ چوک پر فلائی اوور، بین الاقوامی ہوائی اڈے اور سمارٹ سٹی کے درمیان آرٹیریل لائن مہلک زخم بن چکی ہے، ہمیشہ انتظار کرنا پڑتا ہے، فوری توجہ اور ایکشن پلان کا مستحق ہے۔اگرچہ ای بسوں نے عوامی نقل و حمل کو آسان کر دیا ہے، لیکن کشمیر میں عوامی نقل و حمل کا نظام غیر موثر اور پسماندہ ہے۔ نتیجتاًبہت سے لوگ پرائیویٹ گاڑیوں پر انحصار کرتے ہیں، جس سے ٹریفک کے ہجوم میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک مضبوط اور موثر عوامی نقل و حمل کے نظام میں سرمایہ کاری نجی گاڑیوں کے استعمال کے قابل عمل متبادل فراہم کر سکتی ہے اور سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کو کم کر سکتی ہے۔

راستوں کے غلط استعمال کی چند مشاہداتی شکلیں جو روزانہ دیکھنی کو ملتی ہیں، وہ کچھ اس طرح ہیں:کچھ لوگ جلد بازی میں دوسرے سے سبقت لینے میں اپنی گاڑیوں کو غلط طریقے سے دوسری گاڑیوں کے درمیان لے آتے ہیں۔ اس جلد بازی سے حادثات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں (بعض لوگ خود غلطی کر کے اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے کے لیے الٹا دوسروں کو قصور وار ٹھہراتے ہیں۔ یہ ایسا نا قابلِ دید منظر ہوتا ہے جس سے دھونس، لڑائی، مار پیٹ اور گالم گلوچ تک نوبت آتی ہے ۔ حالاں کہ قرآن پاک میں ایک اچھے انسان کی صفت اس طرح بیان ہوئی ہے : (ترجمہ) ’’ اگر نا سمجھ لوگ ان سے الجھنے کی کوشش کریں گے تو وہ سلامتی کی بات کہہ کر گذر جاتے ہیں ‘‘۔ (الفرقان ، ٦٣) عام طور پر جب ٹریفک سگنل اور چوراہوں کے سامنے گاڑیاں رکتی ہیں تو کچھ لوگ وہاں بھی دوسروں سے سبقت لینے کے چکر میں اپنی گاڑی مخالف سمت کے راستے میں روک دیتے ہیں۔ اس سے مخالف سمت کا پورا ٹریفک (آمد و رفت) جام ہو جاتا ہے اور پھر گھنٹوں درست نہیں ہوتا ۔ کچھ بے فکر اپنی گاڑیوں کو ایسے مقامات پر کھڑا کر کے اپنے دوسرے کام میں مشغول ہوجاتے ہیں، جہاں ان کی وہ گاڑیاں سینکڑوں گاڑیوں کے گذرنے کے لیے رکاوٹ بن جاتی ہیں۔ بعض دکان دار اپنی دکانوں کا بیش تر سامان نمائش کے لیے سڑکوں اور فٹ پاتھوں (foot paths) پر سجاتے ہیں اور وہ سامان پیدل چلنے والوں کے لیے رکاوٹ اور دشواری پیدا کرتا ہے ، اس سے پیدل چلنے والے فٹ پاتھ پر چلنے کی بجائے گاڑیوں کی سڑک پر چلنا شروع کرتے ہیں ، اس سے گاڑی چلانے والوں کو دشواری تو ہوتی ہی ہے ، ساتھ میں حادثے کے خطرات کا بھی قوی امکان رہتا ہے۔مسافر گاڑیاں (بس، ٹیکسی، آٹو) چلانے والے سواریوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد لینے کی لالچ میں سڑکوں کے درمیان اپنی گاڑیاں روکتے ہیں، نتیجتاً پیچھے آنے والی تمام گاڑیوں کی آمد و رفت رک جاتی ہے ، پھر سب کو ٹریفک جام اور کئی دوسری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ عموما ًدیکھا جاتا ہے کہ گھروں، مکانوں، دکانوں اور بلڈنگوں کی مرمت یا تعمیر کرنے والے تعمیراتی سامان (اینٹ، پتھر، ریت، لوہا وغیرہ) سڑکوں پر ڈال دیتے ہیں ۔ اس سے راستہ تنگ ہوجاتا ہے اور گذرنے والوں کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کشادہ سڑکوں پر کم رفتار والی گاڑیوں (ٹرک، بس وغیرہ) کے ڈرائیور تیز رفتار گاڑیوں کو آگے نکلنے کے لیے راستہ چھوڑ کر نہیں رکھتے اور نہ ہی ان کو آگے جانے کے لیے جلدی راستہ دیتے ہیں۔اسی طرح کچھ ڈرائیور بلا ضرورت ہارن بجاتے ہیں، اس سے بعض اوقات حادثہ بھی پیش آتا ہے۔ یہ کچھ نازک مزاج افراد اور لطیف طبیعت حضرات کے لیے ذہنی اذیت کا سبب بھی ہوتا ہے۔
پوری دنیا میں وی وی آئی پی کی نقل و حرکت کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کی سیکیورٹی پروٹوکول اور سڑکوں کی بندش ضرورت ہوتی ہے، یہ اقدامات، جب کہ VVIPs کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں، قابل فہم طور پر باقاعدہ مسافروں کے لیے اہم تاخیر اور تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔ وی آئی پی یا وی وی آئی پی کی نقل و حرکت کے لیے ٹریفک بلاک کرنے کا مسئلہ، یقیناً، حکام کو عام شہریوں کی روزمرہ کی مشکلات کی تکالیف پر کام کرنا چاہیے،یقیناً اشرافیہ کے لیے جمود کو برقرار رکھنے کے حق میں نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ تاہم یہ واقعی ٹریفک ریگولیٹری حکام کی طرف سے توجہ حاصل کرنے کا مستحق ہے ، متبادل راستوں ،اوقات اور دورانیہ پر نظرثانی شدہ اصلاحی منصوبہ بندی کے ساتھ ٹریفک کے نظام میں بہتری کی گنجائش ہوتی ہے۔

کوئی بھی سبق جو آپ سیکھنے سے انکار کرتے ہیں وہ اس وقت تک دہرایا جائے گا جب تک کہ آپ ایسا نہ کریں۔ہر کوئی جانتا ہے کہ ہمارے پاس ٹریفک کا مسئلہ ہے تو ہم ٹریفک جام کے مسلے کو کیوں نہیں حل کر سکتے؟ سڑک پر بہت زیادہ کاریں ہیں، ٹریفک کلچر کے طور پر ان تمام عوامل کا مجموعہ جو ڈرائیوروں کی مہارت، رویہ، اور رویے کے ساتھ ساتھ آلات (یعنی گاڑیاں) کو متاثر کرتے ہیںاور وراثت میں دونوں بڑی ثقافتوں کا نتیجہ جو ہمارے اندر اور ماحول کی موجودہ حالت بشمول معیشت، سیاسی آب و ہوا، اور قدروں کا احترام کیا جاتا ہے۔عام لوگوں کے غیر مہذب ڈرائیونگ رویے ٹریفک کے مسائل کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، کشمیر میں ٹریفک افراتفری کے لیے صرف وی وی آئی پی موومنٹ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، ایک پیچیدہ مسئلے کی حد سے زیادہ آسان بنانا ٹریفک کے مسائل کا واحد سبب نہیں ہے یہ بنیادی طور پر جڑے ہوئے ثقافتی طریقوں، سول سوسائٹی کی ذمہ داریوں اور ٹریفک کے بعض بے ترتیب رویوں کے نتائج کے درمیان رابطہ منقطع اور اخلاقیات اور تہذیب پر منظم عوامی تعلیم کی کمی کی وجہ سے ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ترجیحات میں تبدیلی، احتساب میں اضافہ اور اقتدار میں رہنے والوں کی جانب سے زیادہ ہمدردانہ انداز کی ضرورت ہے۔

(مصنف مبارک ہسپتال میں سرجن ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف اخلاقی اور سماجی مسائل کے بارے میں مثبت ادراک کے انتظام میں بہت سرگرم ہیں۔ اس سے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
دچھن کشتواڑمیں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین جھڑپ شروع
تازہ ترین
کل جماعتی میٹنگ: حزب اختلاف نے وزیر اعظم مودی سے پہلگام، ٹرمپ، بہار کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بولنے کا کیا مطالبہ
برصغیر
ریاستی درجہ ہمارا حق ، جموں کشمیر میں یوٹی نظام ناقابل قبول:عمر عبداللہ
برصغیر
اننت ناگ پولیس نے چہرہ شناسی ٹیکنالوجی کے ذریعے مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

افسانوی مجموعہ’’تسکین دل‘‘ کا مطالعہ چند تاثرات

July 18, 2025
کالممضامین

’’تذکرہ‘‘ — ایک فراموش شدہ علمی اور فکری معجزہ تبصرہ

July 18, 2025
کالممضامین

نظموں کا مجموعہ ’’امن کی تلاش میں‘‘ اجمالی جائزہ

July 18, 2025
کالممضامین

حیراں ہوں دِل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں ؟ ہمارا معاشرہ

July 18, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?