بانہال// جواہر ٹنل کو چوبیسوں گھنٹے ٹریفک کیلئے کھلا رکھنے کے باوجود بھی شاہراہ پر ٹریفک جام کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور آج صبح بانہال کے قریب ایک مال بردار ٹرک کے خراب ہونے کی وجہ سے شاہراہ پر دو طرفہ ٹریفک نو گھنٹوں تک مسلسل جاری رہنے والے شدید ٹریفک جام کی نظر ہوگیا۔ صبح شاہراہ پر دو طرفہ شدید ٹریفک جام اس وقت شروع ہوا ، جب بانہال کے نزدیک شابن باس کے قریب سیبوں سے لدھا ایک مال بردار ٹرک فور لین شاہراہ کے کام کے دوران ٹریفک کی نقل وحمل کو جاری رکھنے کی غرض سے لوہے سے تیار کئے جارہے ایک چلتے پھرتے نیم ٹنل کے ساتھ ٹکرایا۔ اس ٹکر کی وجہ سے لوہے کے بڑے بڑے گاڈر اس گاڑی پر گر گئے اور یہ دس پہیوں والا ٹرالہ نمبر PB-06M/9513 سڑک کے بیچوں بیچ ٹائر پھٹ جانے کی وجہ سے سڑک پر ہی بیٹھ گیا اور تنگ جگہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام کا سلسلہ صبح ساڑھے بجے سے شروع ہوکر دوپہر بعد تین بجے تک جاری رہا۔ بانہال سے دو کلومیٹر دور شابن باس کے مقام اس بھاری بھرکم ٹرلہ کوسڑک سے ہٹانے کیلئے لایا گیا بٹ کنسٹریکشن کمپنی کا ایک بھاری کرین بھی سیب کی پیٹیوں سے بھری اس گاڑی کو کھینچنے کی کوشش میں شاہراہ پر ہی ڈھیر ہوگیا اور شاہراہ پر یکطرفہ طور ٹریفک کو بحال کرنے کا منصوبہ بھی ناکام ہوگیا اور صبح سوا چھ بجے سے شاہراہ پر شروع ہوا دو طرفہ ٹریفک جام آخری خبر آنے تک جاری تھا اور دوطرفہ ٹریفک میں شامل گاڑیاں سست رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی تھیں ۔ لوہے سے بنے اس مصنوعی ٹنل کے بیچ پھنسے ٹرالہ کو مشینوں کی مدد سے تین بجے کے قریب سڑک سے ہٹایا گیا اور صبح ساڑھے چھ بجے سے نو گھنٹوں تک پھنسا ٹریفک وقفے وقفے سے تین بجے بعد بحال کیا گیا ہے ۔ بھاری ٹریفک جام کی وجہ سے دو طرفہ ٹریفک میں شامل سینکڑوں گاڑیاں کئی کئی کلومیٹر لمبی قطاروں کی صورت میں جمعرات کی شام سات بجے بھی جمع ہی تھیں اور ٹریفک کی نقل وحمل نہایت ہی سست رفتاری کے ساتھ متاثرہ جگہ سمیت دیگر مقامات پر آگے بڑھ رہی تھی۔ ٹریفک جام کی وجہ سے جہاں جموں اور وادی کشمیر کی طرف آنے و الی مال اور مسافر بردار گاڑیوں کو رامسو ، بانہال اور جواہر ٹنل کے درمیان مسلسل بارہ گھنٹوں کے طویل ٹریفک جام میں گذارنا پڑے وہیں رامسو کھڑی ، نیل ، بانہال اور اس کے مضافاتی علاقوں میں چلنے و الی بیشتر سکول بسیں صبح سے ہی بچوں سمیت دوپہر بارہ بجے تک ٹریفک جام میں پھنسی رہیں اور سرکاری ملازم ،اساتذہ ، سکول اور کالج جانے والے بچے اور مریضوں سمیت عام لوگ اپنی اپنی منزلوں تک وقت پر پہنچنے سے رہ گئے۔ قصبہ بانہال کے بیچوں بیچ شدید ٹریفک جام کی وجہ سے تین سے چار کلومیٹروں کا سفر طے کرنے میں گاڑیوں کو پانچ سے چھ گھنٹے لگے ۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ بڑی محنت کے بعد اس پیچیدہ جگہ پر بل ڈوذروں کی مدد سے متاثرہ گاڑی کو ہٹا کر اس مقام پر یکطرفہ طور ٹریفک کو بحال کیا گیا ہے اور اب دو طرفہ ٹریفک جام میں پھنسی گاڑیوں کو ایک ایک کرکے اپنی اپنی منزلوں کی طرف چھوڑا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ جگہ سے گاڑی کو ہٹا کر اس ایک سو میٹر کے حصے پر یکطرفہ ٹریفک کو ایک ایک کرکے بحال کیا گیا ہے اور جام میں میں پھنسا ٹریفک رات دیر گئے تک صاف ہونے کا امکان ہے۔