ایجنسیز+مانٹیرنگ ڈیسک
واشنگٹن// ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک نے “مکمل اور فوری جنگ بندی” پر اتفاق کیا ہے۔یہ دعوی کرتے ہوئے کہ امریکی ثالثی نے کلیدی کردار ادا کیا، ٹرمپ نے بحران کو کم کرنے کے لیے “عام فہم اور عظیم ذہانت” کا انتخاب کرنے پر دونوں ممالک کی قیادت کی تعریف کی۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا، “امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی ایک طویل رات کی بات چیت کے بعد، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ایک مکمل اور فوری جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں، دونوں ممالک کو عقل اور عظیم ذہانت کے استعمال پر مبارکباد، اس معاملے پر آپ کی توجہ کا شکریہ”۔ادھرامریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک غیر جانبدار مقام پر وسیع مسائل پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔انہوں نے فائر بندی کے بارے میں کہا”گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران، نائب صدر وینس اور میں نے سینئر ہندوستانی اور پاکستانی عہدیداروں ،بشمول وزیر اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف، وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر، چیف آف آرمی اسٹاف عاصم منیر، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور عاصم ملک سے بات چیت کی ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ مجھے یہ اعلان کرنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتیں اس بات پر رضامند ہوگئی ہیں کہ فوری فائر بندی کی جائے اور ایک غیر جانبدار مقام پرمختلف نوعیت کے بہت سارے مسائل پر بات چیت شروع کی جائے۔انہوں نے کہا، ہم وزیر اعظم مودی اور نوازشریف کی امن کے راستے کو منتخب کرنے میں ان کی دانشمندی اور مدبرانہ صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہیں۔ ایک روز قبل وائٹ ہاس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع پر ثالثی کی امریکی کوششوں پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔لیویٹ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کشیدگی کو کم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے رہنماں سے بات چیت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا”یہ وہ چیز ہے جس میں سیکرٹری آف سٹیٹ، اور اب، ہمارے قومی سلامتی کے مشیر، مارکو روبیو بھی بہت زیادہ ملوث ہیں، صدر جلد سے جلد اس میں کمی دیکھنا چاہتے ہیں،” ۔لیویٹ نے کہا کہ اقوام کے درمیان تنازعہ پرانا ہے، اور مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔”وہ سمجھتے ہیں کہ یہ وہ دو ممالک ہیں جو کئی دہائیوں سے ایک دوسرے سے متصادم ہیں، صدر ٹرمپ کے یہاں اوول آفس میں آنے سے بہت پہلے دونوں ممالک کے رہنمائوں اور سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، میں نے ان سے کل ہی بات کی ہے، وہ دونوں ممالک کے رہنمائوں سے مسلسل رابطے میں ہیں، اس تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”