یو این آئی
ریاض//امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی عرب پر اسرائیل کو تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کا اسرائیل کو تسلیم کرنا ان کی عزت افزائی ہوگی۔دورئہ سعودی عرب کے دوران ریاض میں سرمایہ کاری فورم میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی امید ،خواہش اور خواب ہے کہ سعودی عرب جلد اسرائیل سے تعلقات بحال کرے اور معاہدہ ابراہیمی کا حصہ بنے۔ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو یہ مشرقِ وسطی کے مستقبل کے لیے بہت اہم پیش رفت ہوگی۔سعودی عرب یہ فیصلہ اپنے لیے مناسب وقت میں کرسکتا ہے۔ سعودی عرب کا اسرائیل کو تسلیم کرنا ان کی عزت افزائی ہوگی۔ڈونالڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے بعد شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، شام کو نیا موقع فراہم کرنے جا رہے ہیں، امید ہے شامی عوام کچھ کر دکھائیں گے۔ٹرمپ نے کہا کہ دنیا میں امن کے لیے ایران کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتا ہوں، ایران نے امن کی پیش کش کو نظرانداز کیا تو پابندیوں کے ذریعے سخت پالیسیاں جاری رکھیں گے، ایران دہشت گردی کے بجائے تعمیری پالیسیاں اختیار کریں خطہ اور دنیا میں امن اور استحکام قائم ہوگا۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ دہشت گردی نے غزہ پٹی اور لبنان میں بہت سارے لوگوں کی جانیں ضائع کی،غزہ کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل تصور ہے، یہ ڈرانا خواب ختم ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جنگیں پسند نہِیں، دنیا بھر میں امن دیکھنا چاہتا ہوں،چند دن پہلے ان کی انتظامیہ نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بڑھتے ہوئے پرتشدد حملوں کو ختم کرانے کے لیے بڑی کامیابی سے تاریخی فائر بندی کرائی۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب میں امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان 142 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔وائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ 6 سو ارب ڈالر کے سعودی سرمایہ کاری وعدے کا حصہ ہے۔دفاعی معاہدوں میں جی ای گیس ٹربائنز کی برآمدات، توانائی کے شعبے میں 14 ارب 20 کروڑ ڈالر کا معاہدہ اور 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کے 737 بوئنگ طیاروں کا معاہدہ بھی شامل ہے۔خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ سے ایف 35 جنگی طیاروں کی ممکنہ خریداری پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے تاہم ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ایف 35 جنگی طیاروں کی خریداری بھی دفاعی معاہدے میں شامل ہے یا نہیں۔عرب میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات، خلائی تعاون اور صحت سمیت تزویراتی اقتصادی شراکت داری کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ اس دورے کے دوران صدر ٹرمپ خلیجی تعاون کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے اور قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔