سرینگر//شہر میںمسافر گاڑیوں کے ڈرائیورں کی من مانیوں سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ یہ گاڑیاں سست رفتاری سے چلتی ہیں اور ہر سٹاپ پر کافی دیر تک کھڑی رہتی ہیں ، جسکی وجہ سے مسافروں کا قیمتی وقت ضائع ہوجاتا ہے۔ڈرائیور وں کی من مانیوں سے تکلیف دہ اورصورتحال سے دوچار مسافروں کا الزام ہے کہ ڈرائیورا پنی مان مانی کر کے اپنی سہولت کے حساب سے گاڑیاں چلاتے ہیں ‘ جہاں من کرے گاڑی روکتے ہیں اور کسی بھی جگہ رْک کر تب تک وہیں رْکے رہتے ہیں جب تک کہ گاڑی کا سواریوں سے بھر نہ جائے۔ٹا ٹا مسافر گاڑیوں میں سفرکرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈرائیوروں کی من مانیوں کی وجہ سے مسافروں کا کافی وقت ضائع ہوجاتا ہے اور نہیں اپنی منزلوں تک پہنچے میں دیر ہوجاتی ہے۔اس ضمن میں سب سے زیادہ شکایت تاجر پیشہ افراد،ملازمین اور طلبا کو ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں ٹا ٹا گاڑیاں اس قدر سست رفتاری سے چلتی ہیں کہ لوگ ان میں سوار ہونے کے بجائے پیدل چلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سواریوں کی لالچ میںڈرائیور ایک دوسرے پر سبقت لینے کے لئے اپنی گاڑیوں کی رفتار سے بڑھاتے ہیں بھلے ہی لوگوں کی جان خطرے میں پڑ جائے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ شہر سرینگر میں ٹریفک حکام میٹا ڈاروں اور دیگر چھوٹی بڑی مسافرگاڑیوں کیلئے مخصوص سٹاپ قائم کرنے میں نا کام ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مسافربردار گاڑیاں سڑک کے کسی بھی جگہ گاڑی کھڑا کر دیتے ہیں اور کافی دیر تک سڑک کے بیچوں بیچ رہ کر سواریوں کو اتارنے اورسوار کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے بٹہ مالو سے لیکر ڈلگیٹ اور یہاں سے قمرواری اور ایچ ایم ٹی جانے والی گا ڑیوں میں سفر کرنے والے والے مسافر زیادہ مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔