نئی دہلی // ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں جس رفتار سے ویکسی نیشن ہورہی ہے اس کے پیش نظر آبادی کو کورونا وائرس سے محفوظ بنانے میں 3سال کا عرصہ درکار ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق بھارت میں 80فیصد آبادی کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔اسکا مطلب یہ ہے کہ قریب ایک ارب سے زیادہ آبادی کو ویکسین دینا لازمی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ویکسی نیشن کی شرح روزانہ 1.8ملین ہے اوراگر یہی رفتار رہی تو 3سال ایک ماہ ، جون 2024کو مطلوبہ ٹارگٹ کو حاصل کیا جاسکتا ہے۔رپورٹ میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں31 دسمبر 2021میں مطلوبہ ٹارگٹ حاصل کرنا ہے جیسا کہ مرکزی سرکار نے کہا ہے، تو ہر روز 8.95ملین لوگوں کو ویکسین لگانے ہیں، جو موجودہ رفتار سے 5گناہ زیادہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ11مئی کو27لاکھ 63ہزار کو ویکسین دیئے گئے۔21مئی کو 21لاکھ 82ہزار،13مئی کو 23لاکھ16ہزار،14مئی کو12لاکھ 84ہزار،15مئی کو 18لاکھ98ہزار،16مئی کو7لاکھ 06ہزار اور 17مئی کو15لاکھ 10ہزار ٹیکے لگائے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے کیسوں میںیکم اپریل سے 500فیصد اضافہ ہوا ہے۔یکم اپریل کو 62ہزار سے زیادہ کیسز تھے جن میںپھر 500 فیصد کا اضافہ ہوا جو فی الوقت 3 لاکھ سے کم ہے، جو کبھی 4لاکھ 12ہزار تک پہنچ گئے تھے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یکم اپریل کوروزانہ 10 لاکھ ویکسین دیئے جاتے تھے جو،اب روزانہ18لاکھ کئے جارہے ہیں اور اس میں 75فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن یہ شرح روزانہ مثبت آنے والے کیسوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔مزید کہا گیا ہے کہ اوسطاً18لاکھ ویکسین روزانہ کرنا کافی نہیں ہے جبکہ بھارت میں روزانہ ویکسین دینے کی صلاحیت 33لاکھ کے قریب ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ صلاحیت ہونے کے باوجودویکسین نہیںلگائے جاتے ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں فی الوقت صرف 45فیصد شرح کے حساب سے ہی ویکسین کئے جارہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ2020 تک ہندوستان کی آبادی تقریباً ایک ارب 38کروڑ تھی۔اس میں سے ، تقریبا ً30 فیصد کو 18 سال سے کم عمر سمجھا جاسکتا ہے۔ یعنی ، 100 فیصد کوریج کے لئے ہندوستان کو 966 ملین یعنی قریب ایک ارب بالغ افراد کو قطرے پلانے چاہئیں۔