عظمیٰ نیوزسروس
کٹراہ //جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں پیر کے روز ویشنو دیوی مندرکے پرانے ٹریک پر ایک زبردست مٹی کے تودے گرنے سے ایک 70 سالہ یاتری کی موت ہو گئی جبکہ 9 دیگر زخمی ہو گئے۔حکام نے بتایا کہ ایک بکنگ آفس اور ایک اوور ہیڈ لوہے کا ڈھانچہ لینڈ سلائیڈنگ کے وزن میں دب گیا، جو کہ موسلا دھار بارش کی وجہ سے کٹرا شہر سے ٹکرا گیا، جو تریکوٹہ پہاڑیوں پر واقع مندر پر جانے والے زائرین کے لیے بیس کیمپ ہے۔لینڈ سلائیڈنگ کے بعد احتیاطی تدابیر کے طور پر یاترا کئی گھنٹوں تک معطل رہی۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے یاتری کی موت پر غم کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔یہ واقعہ صبح 8.30بجے کے قریب بن گنگا کے قریب گلشن کا لنگر میں پیش آیا، جو یاترا کا نقطہ آغاز ہے جہاں زیادہ تر ٹٹو سوار پرانے ٹریک کے ساتھ جمع ہوتے ہیں اور یاتریوں کو قصبے سے 12 کلومیٹر دور گپھا تک لے جانے سے پہلے رجسٹر کرتے ہیں۔لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی اور سات دیگر افراد معمولی زخمی ہوئے۔ ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سچن کمار ویشیا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تمام زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ویشیا، جو جموں کے ضلع مجسٹریٹ بھی ہیں، نے کہا کہ ایک مکمل ریسکیو اور ملبہ صاف کرنے کا آپریشن جاری ہے۔امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کے لیے ایک ارتھ موور بھی روانہ کیا گیا۔شدید زخمی، چنئی کے اپن سریواستو (70)، ان کی بیوی کے رادھا (66) اور ہریانہ کے راجندر بھلا (70) کو نارائن اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں سریواستو نے آخری سانس لی۔ حکام نے بتایا کہ اتر پردیش کی لیلا رائکوار (56) کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کٹرہ میں زیر علاج تھیں۔ایل جی منوج سنہا، جو شرائن بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں، نے X پر لکھا”میں شری ماتا ویشنو دیوی کی عبادت گاہ پر لینڈ سلائیڈنگ کے المناک واقعہ سے بہت غمزدہ ہوں جس میں ایک عقیدت مند بدقسمتی سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔ شرائن بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ زخمی یاتریوں کو بہترین طبی دیکھ بھال اور مدد فراہم کرے۔ میں مسلسل صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہوں”۔وزیراعلیٰ عبداللہ نے یاترا ٹریک پر لینڈ سلائیڈنگ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔حکام نے بتایا کہ مہاراشٹر کے سریش کمار (66) اور دو مقامی افراد نکھل ٹھاکر (26) اور وکی شرما کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں پاؤں کی چوٹ کا علاج کروانے کے بعد ٹھاکر نے فون پر کہا “میں بکنگ آفس کے اندر تھا جب پتھر اوور ہیڈ لوہے کے ڈھانچے سے ٹکرانے لگے۔ ہم نے دوسروں کو خبردار کیا اور لینڈ سلائیڈنگ کے خوف سے باہر بھاگے”۔انہوں نے کہا کہ شدید بارش کے پیش نظر عقیدت مندوں اور ٹٹو سواروں کا ایک چھوٹا گروپ جائے وقوعہ پر موجود تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق، کٹرا شہر میں پیر کی صبح 8.30بجے ختم ہونے والے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 184.2ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اتوار کی رات ہمکوٹی کے قریب ایک اور لینڈ سلائیڈنگ نے نیا ٹریک بند کر دیا تھا اور اسے بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔آرمی کی وائٹ نائٹ کور نے X پر ایک پوسٹ میں کہا”کٹرا ہ کے عام علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے جواب میں، وائٹ نائٹ کور کے دستوں کو سول حکام کے ساتھ مل کر راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مدد کے لیے تیزی سے متحرک کیا گیا۔ متاثرہ مقامی لوگوں کو فوری مدد فراہم کی گئی، جو لوگوں کے ساتھ فوج کی غیر متزلزل وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔ ریسکیو اور سپورٹ آپریشنز فی الحال جاری ہیں۔ ہم خدمت کرتے ہیں، ہم حفاظت کرتے ہیں!” عہدیداروں نے بتایا کہ یاترا کو احتیاطی اقدام کے طور پر کئی گھنٹوں تک معطل رہنے کے بعد دوپہر 2بجے کے قریب تاراکوٹ مارگ سے بحال کیا گیا۔