عظمیٰ نیوزسروس
کٹرہ//ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے ساتھ سرحدوں پر جب بندوقیں خاموش ہو گئی ہیں اور کشیدگی بڑھنے کے بعد حالات معمول پر آ گئے ہیں، شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈنے ملک بھر سے آنے والے یاتریوں کومندر میں آنے کے لیے مفت سہولیات کی پیشکش کی ہے۔شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انشول گرگ نے کہا، ’’ یاتریوں نے یاترا پر واپس آنا شروع کر دیا ہے اور کٹرا ہ سے شری ماتا ویشنو دیوی بھون تک اپنے سفر کو آسان بنانے کے لیے مفت سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سی ای او نے کہا، “چونکہ عقیدت مندوں نے آہستہ آہستہ یاترا کرنے کے لیے اڈے کی طرف جانا شروع کر دیا ہے، اس میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، شرائن بورڈ انہیں ان کے ہموار اور پریشانی سے پاک سفر کے لیے تمام سہولیات فراہم کر رہا ہے‘۔گرگ نے کہا، “یاتریوںکی تعداد میں اضافہ کرنے کے لیے، شرائن بورڈ کٹرہ سے شروع ہونے والے یاتریوں کو مفت آرتی درشن اور رہائش سمیت کئی سہولیات مفت فراہم کر رہا ہے”۔انہوں نے انکشاف کیا کہ اس کے علاوہ شرائن بورڈ نے بھون کے راستے، بنگنگا اور کٹرا ریلوے اسٹیشن پر مختلف مقامات پر فوڈ کاؤنٹر بھی قائم کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شرائن بورڈ نے کٹرا میں واقع آشیرواد کمپلیکس میں عقیدت مندوں کے لیے مفت رہائش کی سہولت کا بھی اعلان کیا تھا۔سی ای او نے کہا، “اگرچہ تعداد معمولی ہے، گرمیوں کی تعطیلات اور سیاحت کا سیزن آگے ہے، ہم آنے والے دنوں میں یاتریوں کے بہت زیادہ رش کی توقع کر رہے ہیں”۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 15 مئی کو رات 10بجے تک 5,423 عقیدت مند کٹرا سے مندر کی طرف روانہ ہوئے تھے اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کے دوران 45,430یاتریوں نے 6 سے 13 مئی تک مندر کے درشن کئے۔6مئی کو 12917یاتریوں نےنے مندر کے درشن کئے اور 7مئی کو 12760جبکہ 8مئی کو 8670یاتریوں، 9مئی کو 3962، 10مئی کو 1352، 11مئی کو 1303اور 16 مئی کو 1303یاتریوںنے حاضری دی۔تاہم، حکومت اور مسلح افواج پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے، کٹرا کے عقیدت مندوں نے ملک بھر کے یاتریوں سے بھون جانے اور “ماں بھگوتی” کا آشیرواد لینے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی تعطل کی وجہ سے ایک ہفتہ تک معطل رہنے کے بعد بدھ کو ماتا ویشنو دیوی کے مزار کے لیے ہیلی کاپٹر سروس دوبارہ شروع ہو گئی ہے، اور بیٹری کار سروس بھی چل رہی ہے۔سی ای او نے یہ بھی کہا، “شرائن بورڈ نے کٹرا سے بھون تک کے راستے پر پولیس اور سی آر پی ایف کی نگرانی میں جامع حفاظتی انتظامات نافذ کیے ہیں، اور سی سی ٹی وی سرویلنس سسٹم اور انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (آئی سی سی سی) کام کر رہے ہیں”۔انہوں نے یو این آئی کو مزید بتایا، ” یاتریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور ہموار یاترا کے ضابطے کو آسان بنانے کے لیے، شرائن بورڈ نے کٹرا ٹاؤن میں آئی سی سی سی کو آپریشنل کر دیا ہے”۔ انہوں نے مزید بتایا “آئی سی سی سی کی بروقت ایکٹیویشن کے طور پر اس مرکز نے ریئل ٹائم مانیٹرنگ، ہنگامی صورت حال کے لیے فوری ردعمل اور سیکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان موثر تال میل جیسے 70ریجنل کیمروں کے نیٹ ورک کے ذریعے موثر رابطہ کاری کی سہولت فراہم کی ہے۔