جموں//مال، حج و اوقاف اور پارلیمانی امور کے وزیر وزیر عبدالرحمان ویری نے کسٹوڈین اراضی کو تحفظ دینے اور اسے ترقیاتی سرگرمیوں کے استعمال میں لانے پر زور دیا ہے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار کسٹوڈین جائیداد محکمہ کی جموں میں کارکردگی کا جائیزہ لینے کی غرض سے منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میٹنگ میں کسٹوڈین جنرل جے اینڈ کے اعجاز احمد بٹ، سپیشل سیکرٹری مال فاروق احمد شاہ،کسٹوڈین جموں مشتاق حُسین ملک کے علاوہ کئی دیگر افسران بھی موجود تھے۔وزیر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ مہاجر اراضی کو غیر قانونی قبضے سے تحفظ فراہم کریں ۔ انہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ اثاثوں سے متعلق ایک بیس تیار کریں۔میٹنگ میں کسٹوڈین جنرل نے محکمہ کے کام کاج اور حصولیابیوں کا ایک خاکہ پیش کیا۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ جموں صوبے میں محکمہ کے پاس14,12006 کنال اراضی ہے۔ علاوہ ازیں164400 کنال اراضی پر ناجائیز قبضہ کیا گیا ہے تاہم محکمہ نے1399 کنال اراضی بازیاب کی ہے۔وزیر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ محکمہ کی اراضی کی دیکھ ریکھ کے لئے ایک موثر لائحہ عمل اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس اراضی کی تار بندی کی جانی چاہئے۔ویری نے کشمیر میں حیدر پورہ، زیون اور ہاورن میں منظور کئے گئے پروجیکٹ جلدی عملانے کی بھی ہدایت دی۔وزیر کو بتایا گیا کہ جموں صوبے میں80 کروڑ روپے کے اثاثے وجود میں لائے گئے ہیں۔وزیر نے افسروں سے کہا کہ وہ محکمہ کی آمدن میں اضافہ کرنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کریں۔ محکمہ کے لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے کے بارے میں میٹنگ کو بتایا گیا کہ یہ عمل جاری ہے اور کشمیر صوبے میں کام تقریباً مکمل کیا گیا ہے جب کہ جموں میں یہ کام فروری2018 تک مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزیر نے متعلقہ افسران کو جائیداد مہاجرین کی میپنگ کرنے کی بھی ہدایت دی۔