ڈورو//ویری ناگ حالسی ڈار گاﺅںگذشتہ11سال سے ماڈل ولیج بننے کا منتظر ہے ۔یہ گاﺅں21ویں صدیں میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ۔ویری ناگ قصبہ سے 12کلومیٹر دور پہاڑی علاقہ حالسی ڈار نامی گاﺅں کی آبادی 5ہزار ہے ۔سال2006میں اُس وقت کی حکومت نے ماڈل ولیج بنانے کا اعلان کر تے ہوئے سنگ بنیاد ڈالاتاہم 11سال گذر نے کے بعد بھی گاﺅں کی تقدیر نہ بدلی ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُن کے گاﺅں کوہر دور میںحکومتوں نے نظر انداز کیا۔محمد اسحاق نامی ایک مقامی باشندے کا کہنا ہے کہ سال2006میں اُس وقت کے وزیر برائے دیہی ترقی بابو سنگھ نے مقامی ممبر اسمبلی غلام احمد میر کی موجودگی میں گاﺅں کو ماڈل ولیج بنانے کا اعلان کرتے ہوئے سنگ بنیاد ڈالا،جس کے فوراََ بعد لوگوں کی سہولیات کے لئے گاﺅں کے اندر کمیونٹی سنٹراوررورل انفارمیشن سنٹر تعمیر کئے گئے جن پر35لاکھ روپئے خرچ کئے گئے لیکن عمارتوں کا افتتاح نہ ہو پایا اور آج تک بند پڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ عمارتیں اب بوسیدہ ہو چکی ہیں اور لوگ ان عمارتوں کو گھاس پھوس جمع کر نے کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔گاﺅں میں15سولر لائٹوں کونصب کیا گیا تاہم چند مہینوں کے بعد ہی وہ خراب ہو گئیں۔گاﺅں کے اندر طبی مرکز نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو معمولی سے معمولی بیماری کے لئے ویری ناگ یا ڈورو میں قائم اسپتالوں کا رخ کر نا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گاﺅں کی تباہ حال سڑکوں کی وجہ سے اُنہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ بجلی کا نظام درہم برہم ہے اور پینے کا پانی بھی نایاب ہے۔