نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی اور فرانس کے صدر امانوئل میکرو ن نے آج یہاں بین الاقوامی شمسی اتحاد کا باضابطہ افتتاح کیا اور دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے بچانے کے لئے شمسی توانائی میں انقلاب لانے کا اعلان کیا۔مسٹر مودی نے راشٹر پتی کے آڈیٹوریم میں 47 ممالک کے اعلی رہنماؤں کی موجودگی میں بین الاقوامی سولار کوالیشن فارمل یعنی شمسی اتحاد (آئی ایس اے ) کا آغاز کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دنیا میں شمسی ٹیکنالوجی کے فرق کو پاٹنے کے لئے شمسی ٹیکنالوجی مشن کے آغاز کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہی نہیں دنیا کے کئی ملک شمسی توانائی میں انقلاب چاہتے ہیں۔ہندوستان شمسی ٹیکنالوجی کی دستیابی کے فرق کو مٹانے کے لئے شمسی توانائی ٹیکنالوجی مشن شروع کرے گا۔ہندوستان کو اس مشن کے ذریعے تحقیق اور ترقی کے کام کو فروغ ملے گا۔ مسٹر مودی نے کہا کہ شمسی توانائی انسانوں کوتوانائی ضروریات کو سستی اور مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے قابل ہے ۔ نومبر 2015میں پیرس میں جو شجر کاری کی گئی تھی ، آج ان کی پنکھڑیاں نکل آئی ہیں۔ دنیا کی ہر روایت نے سورج کو اہمیت دی ہے ۔ ہندوستانی روایت میں ویدوں میں سورج کو دنیا کی روح اور زندگی کا غذ قراردیا گیا ہے ۔ آج جب ہم موسمیاتی تبدیلی کے خطروں سے دو چار ہیں، ایسے میں ہمیں اس قدیم خیال سے آگے کا راستہ ڈھونڈنے کی ضرورت ہے ۔مسٹر مودی نے شمسی مشن کے لئے عالمی برادری کے سامنے دس نکاتی ورکنگ منصوبہ بھی پیش کیا جن میں 'انرجی مکس ' میں شمسی توانائی کا حصہ بڑھانا، نئی دریافتوں کو فروغ دینا، ریگولیشن اور اسٹینڈرلائزیشن اور شمسی توانائی پالیسی بنانا شامل ہیں۔اس موقع پر مسٹر میکرون نے کہا کہ وہ اور مسٹر مودی اس کے لئے مصروف عمل ہیں کہ شمسی توانائی کے اس مشن کے نتائج زمین پر اتارنے کے کام میں رفتار لائی جائے اور لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔