جموں //بروقت طبی امداد نہ ملنے کے نتیجے میں زچگی میں مبتلا انشن وڑون کشتواڑکی ایک خاتون کی موت واقع ہو گئی ہے جس کے بعد مقامی لوگوں نے سرکار کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اکثر سرما کے دوران وڈون کو خدا کے رحم وکرم پر چھوڑ اجاتا ہے جس کے نتیجے میں علاقے کے مریض طبی سہولیات نہ ملنے کے نتیجے میں علاقے میں ہی گھٹ گھٹ کر دم توڑ دیتے ہیں ۔عینی شاہدین کے مطابق جمعرات کو زچگی میں مبتلا انشل وڈون کی ایک خاتون نسیمہ بیگم زوجہ شہنوز احمد سب ضلع ہسپتال کشتواڑ میں بروقت طبی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کر گئی ۔نسیمہ کے ایک رشتہ دار جاوید احمد شیح نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2دن قبل نسیمہ کو درد محسوس ہوا اور اُسے ہوائی سروس کے ذریعے وڑون سے کشتواڑ تک پہنچانے کےلئے ضلع انتظامیہ سے رابطہ قائم کیا گیا اور اُن سے اپیل کی گئی کہ مریضہ کو ہسپتال پہنچانے کےلئے ہوائی سروس فراہم کی جائے جس کے بعد اگرچہ جمعرات کو صبح 10بجے ایک ہیلی کاپٹر وڈون پہنچا اور مریضہ کو اٹھا کر کشتواڑ پہنچایا تاہم وہاں مریضہ انتقال کر گئی جس پر اُن کے لواحقین نے انتظامیہ اور سرکار کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ سرکار لوگوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وڑون میں ہیپاٹائٹس (سی ) کی بیماری عام ہے اور اس کے علاج کےلئے بھی ڈاکٹر نہیں ہیں ۔جاوید نے ضلع انتظامیہ کشتواڑ پر الزام عائد کیا کہ کئی بار علاقے کے مسائل اور مشکلات کے بارے میں انہیں آگاہ کیا گیا لیکن لوگوں کی مشکلات کا ازلہ کرنے میں سرکار مکمل طور ناکام ہے ۔ ڈی سی کشتواڑ انگریز سنگھ رانا نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ خاتون کے بارے میں انہیں دیر سے خبر دی گئی تھی اور اُسے ہوائی سروس کے ذرئع کشتواڑ لایا بھی گیا تھا تاہم بدقسمتی سے اُس کی موت ہو گئی ۔وڑون میں ڈاکٹروں کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایچ ایم ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے کچھ مشکلات آئیں ۔