سرینگر//جموں وکشمیر میں عام انتخابات کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کے لئے23مئی کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔6 پارلیمانی نشستوں کیلئے ووٹوں کی گنتی کے 10 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ووٹ شماری مراکز کے گردونواح میںسیکورٹی کا بھر پور بندوبست کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے گنتی کے مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ ووٹو ں کے دس گنتی مراکز میں90 ہال قائم کئے گئے ہیں جن میں قریب 900 میز دستیاب رکھے گئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سال 2019 کے عام انتخابات کے دوران جموں کشمیر میں مجموعی پولنگ شرح 44.5 فیصد ریکارڑ ہوئی جس میں سے اننت ناگ پارلیمانی حلقے میں پولنگ شرح محض 8.76 فیصد ریکارڑ کی گئی جبکہ سری نگر اور بارہمولہ پارلیمانی حلقوں میں پولنگ شرح بالترتیب 14.8 فیصد اور 34.6 فیصد ریکارڑ کی گئی۔وادی کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں میں مجموعی پولنگ شرح محض 19 فیصد ریکارڑ ہوئی جبکہ 80.9 فیصد ووٹروں نے بائیکاٹ کیا۔ اس نوعیت کا بڑے پیمانے پر بائیکاٹ سال 1999 میں ہوا تھا جب83.39 فیصد ووٹروں نے بائیکاٹ کیا تھا۔ اننت ناگ پارلیمانی نشست کے ریٹرننگ افسر خالد جہانگیر کے مطابق ووٹوں کی گنتی کے لئے گورنمنٹ ڈگری کالج بائز اننت ناگ میں 16 مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔بارہمولہ پارلیمانی نشست کے ریٹرننگ افسر ڈاکٹر جی این ایتو کے مطابق ووٹوں کی گنتی گورنمنٹ بائز ڈگری کالج بارہمولہ میں ہوگی جہاں پندرہ اسمبلی حلقوں کے لئے ووٹوں کی گنتی کے 15مراکز قائم کئے گئے ہیں۔سرینگر پارلیمانی حلقہ کے ووٹوں کی گنتی ایس کے آئی سی سی میں ہونگی، جہاں دو کونٹنگ ہال قائم کئے جائیں گے۔ صوبہ لداخ کے لئے دو گنتی کے مراکز، ایک لیہہ اور ایک کرگل ، میں قائم کیاگیا ہے۔ مہاجر پنڈتوں کے ووٹوں کی گنتی کے لئے جموں، ادھم پور اور دلی میں ایک ایک مرکز قائم کیا گیا ہے۔
محبوبہ کو ای وی ایم بدلنے کا خدشہ
نیوز ڈیسک
سرینگر // پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ای وی ایم پر سوال اٹھاتے ہوئے اس کے بدلے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر ٹویٹ میں لکھا ’’ ای وی ایم بدلنے کی خبریں مسلسل آرہی ہیں اور ابھی تک الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی وضاحت نہیں دی گئی ہے۔ جس طرح سے ایگزٹ پول کے بعد لہر بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، یہ ایک طرح سے دوسرے بالا کوٹ کی تیاری ہورہی ہے۔