یو این آئی
اندور// جیسے جیسے آئی سی سی خاتون ورلڈ کپ 2025 اپنے عروج پر پہنچ رہا ہے ، ہرمن پریت کور کی ہندستانی خاتون ٹیم 19 اکتوبر کو نیٹ شیور برنٹ کی انگلینڈ خاتون ٹیم کے خلاف ایک اہم مقابلے کی تیاری میں مصروف ہے ۔ ہندوستان کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے – لگاتار دو شکستوں نے اس کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔ لیکن اگر اس ٹیم کو کسی چیز سے فائدہ ہوتا ہے ، تو وہ دباؤہے اور ہولکر اسٹیڈیم کے ہر کونے سے گھریلو شائقین کی گرج کے ساتھ، ایک زبردست واپسی کی امید ہے ۔ آسٹریلیا کے خلاف 3 وکٹ سے ملی اس معمولی شکست کے بعد، ہندوستان کی گیندبازی اور مڈل آرڈر کی مضبوطی پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ ٹاپ آرڈر نے اپنا کام کر دیا تھا اسمرتی مندھانا اور نوجوان پرتیکا راول نے 155 رنوں کی شاندار شراکت داری کی، لیکن باقی بلے باز اہم وقت پر لڑکھڑا گئے ۔ اس بار، کپتان ہرمنپریت سے نہ صرف مضبوطی ، بلکہ کھیل کے تئیں بیداری کی بھی امید رہے گی۔ ہندوستان کے لیے اچھی خبریہ ہے کہ حالیہ دنوں میں انہوں نے انگلینڈ کو سخت مقابلہ دیا ہے ۔ پچھلے پانچ مقابلوں میں سے چار میں جیت کوئی اتفاق نہیں ہے ۔ یہ ٹیم جانتی ہے کہ انگریزوں کو کیسے شکست دینی ہے ، خاص طور پر گھریلو حالات میں جہاں گیند پکڑتی ہے ، گھومتی ہے اور بلے بازوں کو پریشان کرتی ہے ۔ اسمرتی مندھانا نے پچھلے میچ میں 66 گیندوں پر 80 رن بناکر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور پرتیکا نے ان کا بخوبی ساتھ دیا۔ اگر وہ پھر سے بہتر مظاہرہ کرتی ہیں، تو انگلینڈ کا نیا بالنگ اٹیک شروعات میں ہی مشکل میں پڑ سکتا ہے ۔ ان کے پیچھے ، مڈل آرڈر مہرلین دیول، جمیمہ روڈرگس اور خود ہرمنپریت کو رچا گھوش کے ڈیتھ اووروں میں طوفان لانے سے پہلے صبر کا دامنا تھامے رکھنا ہوگا۔ چلئے اسپن کی بات کرتے ہیں۔ کیونکہ یہ اندور ہے اور اس پچ کو تھوڑا ٹرن پسند ہے ۔ دیپتی شرما اور اسنیہہ رانا یہاں گیندبازی کا لطف اٹھائیں گی۔ جیسے جیسے دن آگے بڑھے گا، پچ دھیمی اور گرفت والی ہوتی جائے گی اور یہ بعد میں بلے بازی کرنے والوں کے لیے بری خبر ہے ۔ امن جوت کور اور کرانتی گوڑ نے حال ہی میں رن لٹائے ہیں، لیکن اگر وے جلدی اپنی لائن پکڑ لیتی ہیں، تو اسپنروں کے لیے درمیان کے اووروں میں انگلینڈ کی مشکلیں بڑھانے کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔ صوفی ایکلیسٹون اور چارلوٹ ڈین کی قیادت میں ان کی گیندبازی کمال کی ہے ۔ لیکن ان کا سامنا ہندوستان کی بہترین گیندبازوں سے ہوگا اور ایسی پچ پر یہ کبھی آسان نہیں ہوتا جو چلاتی ہوبڑا سکور کرو یا اسپن آؤٹ ہو جاؤ۔ اعداد و شمار جھوٹ نہیں بولتے ہولکر میں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیموں کا دبدبہ رہا ہے ۔ بعد میں پچ دھیمی ہو جاتی ہے اور دودھیا روشنی میں 270 سے زیادہ کے ہدف کا تعاقب کرنا ایک برا خواب ثابت ہو سکتا ہے ۔ اگر ٹاس ان کے حق میں ہوتا ہے دونوں کپتانوں سے پہلے بلے بازی کی امید کی جا سکتی ہے ۔ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ درمیان کے اووروں میں ہندوستان کے اسپنر کس طرح کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کیا انگلینڈ اس دباؤ سے بچ پاتا ہے ۔