وندے ماترم کے 150سال مکمل،بھاجپاکا ہندوستان کی روح کو خراج عقیدت پیش
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بھارتیہ جنتا پارٹی نے مہاراجہ ہری سنگھ پارک، جموں میں ہندوستان کے قومی نغمہ وندے ماترم کے 150سال کی یاد میں ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس تقریب نے قومیت اور اتحاد کے لازوال جذبے کا جشن مناتے ہوئے شہریوں، پارٹی کارکنوں اور معززین کے ایک زبردست اجتماع کو اپنی طرف متوجہ کیا۔اس پروگرام میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور پربھاری جموں و کشمیر ترون چُگ، نومنتخب راجیہ سبھا ایم پی اور جموں و کشمیر بی جے پی کے صدر ست شرما، لوک سبھا ایم پی جگل کشور شرما، نائب صدر اور پروگرام انچارج پریا سیٹھی، پارٹی کے سینئر لیڈروں، ایم ایل ایز، عہدیداروں اور سرکردہ شہریوں نے شرکت کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ترون چُگ نے کہا کہ وندے ماترم محض ایک نغمہ نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی تحریک آزادی کی روح ہے، ایک ایسا نعرہ جس نے لاکھوں ہندوستانیوں کو برطانوی راج کے خلاف متحد کیا اور ہندوستانیت کے جذبے کو بیدار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وندے ماترم مادر وطن کے تئیں ہر ہندوستانی کی عقیدت کی علامت ہے اور اتحاد اور فخر کی ترغیب دیتا رہتا ہے۔چُگ نے کانگریس کو خوش کرنے کی اس کی طویل تاریخ اور ووٹ بینکوں کو خوش کرنے کے لیے بار بار قومی نشانوں کو کمزور کرنے پر تنقید کی۔انہوںنے کہا’’1923کے کاکیناڈا کانگریس اجلاس کے بعد سے، جب مولانا محمد علی نے وندے ماترم گانے پر اعتراض کیا، کانگریس نے اسی تفرقہ انگیز ذہنیت کا مظاہرہ کیا، اس وقت سے لے کر 2019میں مدھیہ پردیش کانگریس حکومت کے سکریٹریٹ میں اس کی تلاوت پر پابندی لگانے کے فیصلے تک ۔قومی گیت کے تئیں یہ مسلسل بے عزتی ہندوستان کے بارے میں ان کے خیال میں گہری جڑی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے‘‘۔وندے ماترم پروگراموں کے خلاف وادی کشمیر کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے چُگ نے کہا کہ اس طرح کی آوازیں نفرت اور علیحدگی پسندی سے چلتی ہیں۔انکاکہناتھا “جو لوگ وندے ماترم کی مخالفت کرتے ہیں وہ کسی نغمہ کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں،وہ خود بھارت کے خیال کو مسترد کر رہے ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ذہنیت قوم کے تنگ نظری اور تفرقہ انگیز نظریہ سے جنم لیتی ہے۔چُگ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان اپنے تہذیبی اعتماد اور قومی فخر کو دوبارہ حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’کانگریس نے بھلے ہی وندے ماترم کو تسکین کے بوجھ تلے دبانے کی کوشش کی ہو، لیکن ہندوستان کے لوگوں نے اسے عقیدت، ہمت اور اتحاد کے ساتھ زندہ کیا ہے‘‘۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ست شرما نے کہا کہ وندے ماترم صرف آزادی کا ترانہ نہیں ہے بلکہ ہماری ثقافتی جڑوں اور اجتماعی طاقت کی بارہماسی یاد دہانی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ وندے ماترم کا جذبہ تھا جس نے آزادی کے جنگجوؤں کو بھارت ماتا کے لیے سب کچھ قربان کرنے کی ترغیب دی، اور آج پی ایم مودی کی قیادت میں وہی جذبہ ہندوستان کو وکشت بھارت کی طرف لے جا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ وندے ماترم کے 150 سال کا جشن منانا حب الوطنی کے جذبے کو پھر سے جگانے اور نوجوانوں کو قوم کے تئیں ان کے فرض کی یاد دلانے کا ایک موقع ہے۔جگل کشور شرما نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر ہندوستانی کو وندے ماترم گانے پر فخر محسوس کرنا چاہیے، جو کہ تمام خطوں، مذاہب اور زبانوں کے لوگوں کو جوڑتا ہے۔یہ گانا قوم کے دل کی دھڑکن ہے جو کہ تنوع میں اتحاد اور بھارت کے ناقابل تسخیر جذبے کی علامت ہے۔ انہوں نے لوگوں سے حب الوطنی اور ہم آہنگی کے آدرشوں کو آگے بڑھانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا۔اس تقریب میں وندے ماترم کا اجتماعی نغمہ دیکھا گیا، جو قومی فخر سے گونج رہا تھا، اس کے بعد طلباء کی طرف سے ثقافتی اور حب الوطنی پر مبنی پرفارمنس نے دل موہ لیا۔