بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر میں وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کی آمد نے سفری منظرنامے کو یکسربدل کر رکھ دیا ہے۔ جہاں ریل سروس نے جموں اور سرینگر کے درمیان سفر کو نہ صرف آرام دہ بلکہ سستا بنایا ، بلکہ اس کے اثرات ہوائی سفر پر بھی نمایاں طور پر مرتب ہوئے ہیں۔ اب ہوائی کمپنیوں کی جانب سے ماضی کی طرح من چاہے ڈھنگ سے کرایہ وصول کرنے کا سلسلہ رک گیا ہے، اور ہوائی کرائیوں میں قابل ذکر کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔گزشتہ برسوں میں جب بھی سرینگر،جموں شاہراہ بند ہوتی تھی تو فضائی کرایہ میں یکمشت اضافہ دیکھنے کو ملتا تھا۔ اس صورتحال سے سب سے زیادہ متاثر مریض، طلباء ، عام مسافر اور کاروباری طبقہ ہوتے تھے۔ اس کے علاوہ، سیاحتی سیزن میں ہوائی کمپنیوں کے نرخ اس حد تک بڑھ جاتے تھے کہ وہ بین الاقوامی کرائیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیتے تھے۔تاہم اب وندے بھارت ایکسپریس نے اس غیر متوازن نظام کو چیلنج کیا ہے۔تین روز قبل جموں سرینگر قومی شاہراہ تقریباً 16روز بعد ٹریفک کیلئے کھل گئی اور جمعہ کو 16روز بعد مسافر گاڑیوں کو سرینگر سے جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی لیکن اسکے باوجود فضائی کرایہ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ۔ فی الوقت سرینگر سے جموں تک وندے بھارت کا کرایہ تقریباً 2500 روپے؎ ہے، جبکہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کوسرینگر سے جموں کا ہوائی کرایہ 2100 روپے اور جموں سے سرینگر کا کرایہ محض 2000 روپے رہا۔جنرل سیکریٹری، ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر، سجاد کرالیاری نے کہا کہ ’’وندے بھارت سروس نے نہ صرف زمینی سفر کو قابل اعتماد بنایا بلکہ ہوائی کمپنیوں کی اجارہ داری کو بھی ختم کیا۔ اب مسافروں کے پاس متبادل موجود ہے، جس سے ہوائی کمپنیاں من مانی نرخ لگانے سے گریز کر رہی ہیں‘‘۔طلباء کا کہنا ہے کہ پہلے انہیں امتحانات یا دیگر تعلیمی سرگرمیوں کے لیے فوری سفر درکار ہوتا تھا، لیکن ہوائی کرایہ زیادہ ہو نے کی وجہ سے وہ سفر کرنے کے قابل نہیں ہوتے تھے۔ تاہم اب، کرائیوں میں کمی کے باعث وہ تذبذب کا شکار نہیں ہوتے اور ضرورت کے مطابق سفر کر سکتے ہیں۔سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد کے مطابق، یہ رجحان نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ بیرون ریاست سے آنے والے سیاحوں کے لیے بھی حوصلہ افزا ہے۔ کم کرایہ سفر کو آسان اور سستا بنا رہا ہے، جس کے نتیجے میں کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں میں بہتری متوقع ہے۔گزشتہ برسوں میں ہوائی کرائیوں میں اضافے کے سبب نہ صرف مریضوں کو فوری علاج کیلئے سفر میں دشواری ہوتی تھی بلکہ ایسے طلباء اور افراد بھی متاثر ہوتے تھے جو تعلیم یا دیگر مجبوریوں کے تحت باہر جانا چاہتے تھے۔ اب وندے بھارت ٹرین سروس کے آغاز سے یہ تمام طبقات ریلیف محسوس کر رہے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق، یہ تبدیلی صرف سفری سہولت تک محدود نہیں بلکہ یہ اقتصادی و سماجی بہتری کا ایک مثبت اشارہ بھی ہے، جو جموں و کشمیر میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز کر رہی ہے۔