مکہ مکرمہ// حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج مکمل ہوگیا۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے بیس لاکھ سے زائد عازمین نے عرفات کے مقدس میدان میں اللہ رب العزت سے گڑگڑا کر دعائیں مانگیں ، پوری فضا اللہ کی تکبیر سے گونج رہی تھی ۔ اس دوران مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کی گئی اور مسجد کے امام شیخ سعدبن ناصر نے اپنے خطبہ میں مسلمانوں سے سب کے ساتھ ہمدردی اور پیار و محبت کے ساتھ پیش آنے کی نصیحت کی۔ میدان عرفات میں ہر طرف تاحد نگاہ سفید چادروں میں ملبوس انسانی سروں کا سمندر دکھائی دے رہا تھا۔اس مرتبہ ہندوستان سے ایک لاکھ ستر ہزار عازمین سمیت دنیا بھر سے بیس لاکھ سے زائد عازمین کوحج کا مقدس فریضہ انجام دینے کی سعادت حاصل ہوئی۔عازمین مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ادا کرکے رات گذارنے کے بعد فجر کی نماز پڑھ کرمنی میں اپنے اپنے خیموں میں لوٹ جائیں گے ۔ جہاں وہ جانور کی قربانی دینے کے بعد حلق کرائیں گے اور احرام کھول دیں گے ۔وہ پہلے دن رمی جمرات یعنی بڑے شیطان کوکنکریاں ماریں گے ۔ شیطان کو کنکریاں مارنے کا یہ سلسلہ اگلے دو دن تک جاری رہے گا۔ سعودی حکومت نے حاجیوں کی سہولت اورسیکورٹی کے لئے زبردست انتظامات کئے ہیں۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام کی خدمت کے لئے تین لاکھ سیکیورٹی اور دیگر اہلکار متعین کئے ہیں۔ حجاج کی نقل وحرکت کو آسان بنانے کے لئے دو ملین سے زائد حاجیوں کے لئے 21 ہزار بسوں پر مشتمل بیڑہ دن رات خدمت پر مامور ہے ۔ادھرشیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور اسلامی تعلیمات دنیا بھر میں امن اور بھائی چارے کا حکم دیتی ہیں۔سعودی عرب کے میدان عرفات میں قائم مسجد نمرہ میں شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے خطبہ حج کے دوران فرمایا کہ ’اسلام نے برائی اور فحاشی کو حرام قرار دیا ہے، بحیثیت مسلمان ہم پر لازم ہے کہ ہم اللہ کے احکامات کی پابندی کریں۔‘1438 ہجری کے خطبہ حج کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کسی کو رنگ و نسل کی بنیاد پر ایک دوسرے پر کوئی فوقیت حاصل نہیں جبکہ مسلمانوں کو اللہ کی عبادت ایسے کرنی چاہیے جیسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کی۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام امتوں کی رہنمائی کے لیے انبیا ء علیہ السلام بھیجے اور ہر نبی علیہ السلام نے اپنے امتیوں کو اللہ تعالیٰ کی بندگی اختیار کرنے کی تعلیم دی۔خطبہ حج کے دوران شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر نے کہا کہ مسلمان چاہے کسی بھی ملک، رنگ اور نسل سے تعلق رکھتا ہو وہ پْر امن رہتا ہے اور کسی کے ساتھ بھی ظلم و زیادتی پر یقین نہیں رکھتا بلکہ اسلامی تعلیمات نے دنیا بھر کے انسانوں میں بھائی چارا پیدا کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ’نماز اور صبر سے مدد حاصل کرو‘۔شیخ ڈاکٹر سعد نے کہا کہ وہ اللہ سے دعا گو ہیں کہ مسلمانوں کو ان کا پہلا قبلہ ’بیت المقدس‘ واپس مل جائے۔دنیا بھر کے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشتریٰ نے خطبے میں فرمایا کہ تمام مسلم حکمران اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کریں اور قرآن کے مطابق حکمرانی کریں۔مسلمانوں کو تقویٰ کی تعلیم دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نصیحت کرتا ہوں کہ مسلمان تقویٰ اختیار کریں کیونکہ اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے متقی بندوں کو جنت میں داخل کرے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں خود کو اور آپ سب کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کی تلقین کرتا ہوں اور تمام مسلمان اللہ تعالیٰ سے ڈریں جس طرح اْس سے ڈرنے کا حق ہے۔‘دنیا بھر کے 200 سے زائد ممالک اور خطوں سے آئے ہوئے لاکھوں عازمین حج میدان عرفات میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کیلئے میدان عرفات میں موجود ہیں۔