یو این آئی
نئی دہلی//سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی قانون کی سماعت 15مئی تک ملتوی کردی ہے اور آئندہ سماعت نئے چیف جسٹس وی آر گوئی کی سربراہی والی بینچ کے سامنے ہوگئیں ۔ اس معاملے کے بارے میں عدالت کی طرف سے فیصلہ آنے کی امید تھی کیوں کہ اس قانون کے کچھ شقوں پر عدالت عظمیٰ نے حکومت ہند سے وضاحت طب کی تھی جن میں سے وقف بورڈ میں غیر مسلم ارکان کی تقرری کے بارے میں چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے وضاحت طلب کی تھی ۔اس کے علاوہ وقف بائی یوزر کے بارے میں کچھ اندیشے ظاہر کئے تھے۔ پیر کو جب یہ معاملہ چیف جسٹس کے سامنے پیش کیا گیا تو جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ نئے چیف جسٹس اس کی سماعت کریں گے۔کچھ معاملوں پر مزید وضاحت کی ضرورت ہے اور کوئی بھی عبوری حکم اس مرحلے میں دینا نہیں چاہتا ہوں کیوں کہ یہ مسئلہ بہت حساس ہے۔ اس کی سماعت جلد از جلد ہونی چاہئے۔ اس لئے اس کی اگلی سماعت کے لئے 15مئی کی تاریخ طے کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ16 اپریل کو تین رکنی بینچ نے وقف ترمیمی قانون پر سماعت کی تھی۔ اس قانون کے خلاف 70سے زائد عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ اس وقت کورٹ نے کہا تھا کہ عبوری طور پر اس قانون کے تین شقوں پرپابندی لگائی گئی ہے جس میں حکومت سے کہا گیا تھا کہ کسی وقف جائداد کی حیثیت تبدیل نہ کی جائے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی نئی تقرری نہ کی جائے لیکن مرکزی حکومت نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان تمام عرضیوں کو خارج کی جائے۔