Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

وقف بل کا تجزیہ:مفروضات بنام حقائق نقطۂ نظر

Towseef
Last updated: April 2, 2025 10:44 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

ہرش رنجن سینئر صحافی

وقف ترمیمی بل کے خلاف غلط اطلاعات کی مہم کو بے نقاب کرنا
مسلم کمیونٹی کے اندر کچھ سیاسی اداروں اور مفاد پرست عناصر کی جانب سے بدامنی پھیلانے کے لیے جان بوجھ کر غلط اطلاعات پھیلانے کے ساتھ ، وقف ترمیمی بل 2024 کو سلگتے تنازعات کا ایک موضوع بنایا جارہا ہے۔ اس بل، جس کا مقصد شفافیت کو یقینی بنانا ، بدعنوانی کو روکنا اور وقف املاک کے انتظام کو ہموار کرنا ہے، کو ان گروہوں نے حد سے کہیں زیادہ مسخ کیا ہے، جو کمیونٹی کی فلاح و بہبود سے زیادہ اپنی مراعات کے تحفظ کے بارے میں زیادہ فکر مند نظر آتے ہیں۔

ترمیم کے پیچھے کی سچائی
اس بل کی مخالفت بنیادی طور پر ان لوگوں کی طرف سے ہورہی ہے جنہوں نے وقف اداروں میں شفافیت کی کمی کی وجہ سے طویل عرصے سے فائدہ اٹھایا ہے ۔ تاریخی طور پر ، بعض گروہوں کا وقف کے اثاثوں پر نمایاں کنٹرول رہا ہے اور ان کی شناخت معروف ہے۔ ان کی مخالفت مذہبی حقوق کے لیے حقیقی خدشات کی وجہ سے نہیں، بلکہ وسیع املاک اور مالی وسائل پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کی خواہش کی وجہ سے ہے، جو برسوں سے بدانتظامی کا شکار ہیں۔ اگر ان کے ارادے واقعی مسلم طبقے کی فلاح و بہبود سے ہم آہنگ ہیں، تو کیا وہ وضاحت کرسکتے ہیں کہ وقف جائیدادوں سے ہونے والی آمدنی سال بہ سال مسلسل کم کیوں ہو رہی ہے؟

چند اہم غلط معلومات جو پھیلائی جا رہی ہیں ان میں سے ایک دعویٰیہ ہے کہ یہ بل حکومت کو وقف کی جائز املاک ضبط کرنے کے قابل بناتا ہے۔ حقیقت میں، یہ ترمیم محض ضلع کلکٹر کو غلط درجہ بند جائیدادوں کا جائزہ لینے کا اختیار دیتی ہے، خاص طور پر ایسے معاملات جہاں سرکاری یا نجی زمینوں کو غلط طریقے سے وقف کے طور پر نامزد کیا گیا ہو۔ یہ اقدام صحیح ملکیت کو یقینی بناتا ہے اور دھوکہ دہی کے دعووں سے بچاتا ہے، جس سے برادری اور بڑے عوامی مفاد دونوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔

ایک اور وسیع پیمانے پر گردش کرنے والا مفروضہ یہ ہے کہ یہ بل وقف املاک کے سروے کو ختم کر دیتا ہے۔ اس کے برعکس، یہ ضلع کلکٹر کو ذمہ داری تفویض کرکے عمل کو مضبوط کرتا ہے، جو قائم شدہ محصول کے طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے سروے کرے گا اور اس طرح ذاتی مفادات کی غلطیوں اور ممکنہ بے ضابطگیوں کو ختم کردے گا۔

مخالفین کی منافقت کو بے نقاب کرنا
اس بل پر سب سے زیادہ آواز اٹھانے والے ناقدین طویل عرصے سے وقف اثاثوں کے بنیادی مستفید رہے ہیں۔ ان کی مخالفت ان املاک پر بنی اپنی مالیاتی سلطنتوں کی حفاظت کے لیے ایک سوچی سمجھیپہل ہے۔ ان تنظیموں نے تاریخی طور پر وقف کے وسائل پر اجارہ داری اختیار کی ہے اور کمیونٹی کے پسماندہ طبقات کے لیے مختص فنڈز کو اپنے ایجنڈوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
منافقت سخت ہے! اگرچہ وہ مسلم برادری کے مقصد کی حمایت کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن انہوں نے کئی دہائیوں سے ذاتی فائدے کے لیے وقف بورڈوں میں ہیرا پھیری کی ہے۔ ہندوستان میں بہت سے وقف بورڈوں میں ان گروہوں سے وابستہ افراد کام کرتے ہیں، جو سیاسی اور مالی فائدہ اٹھانے کے لیے ان اوقاف کا استحصال کرتے رہے ہیں۔ یہ بلا روک ٹوک استحصال ہے اور یہ ترمیم اسے ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے، جس سے وہ اصلاحات کے سب سے بڑے مخالف بن جاتے ہیں۔

حقیقی مستفیدین کے لیے وقف کو مضبوط کرنا

چنندہ گروہوں کی اجارہ داری کو ختم کرنے کے علاوہ، یہ بل وقف اثاثوں کی منصفانہ اور جمہوری حکمرانی کو یقینی بناتے ہوئے سنی،شیعہ، بوہرا، آغا خانی اور پسماندہ مسلم برادریوں سمیت مختلف مسلم فرقوں کی نمائندگی کو لازمی قرار دے کر شمولیت کو بڑھاتا ہے۔ مزید برآں، وقف بورڈز میں غیر مسلم ماہرینکی شمولیت مسلم کنٹرول کو خطرہ نہیں بناتا، بلکہ بد انتظامی کو روکنے کے لیے بیرونی نگرانی لاکر جوابدہی میں اضافہ کرتا ہے۔یہ بل مالیاتی آڈٹ اور شفاف اکاؤنٹنگ کے طریقوں کو بھی متعارف کراتا ہے، جس سے وقف رقومات کے غلط استعمال کو روکا جا سکتا ہے۔ وقتاً فوقتاً رپورٹنگ کی ضروریات اور ہائی کورٹوں میں وقف ٹریبونل کے فیصلوں کے خلاف اپیل کرنے کی صلاحیت قانونی نگرانی کو مزید مضبوط کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وقف کی جائیدادیں اپنے مطلوبہ مقصد کو پورا کریں، ضرورت مندوں کو فائدہ پہنچائیں اور ہندوستان کے بھرپور ہم آہنگ ورثے کا تحفظ کریں۔

اصلاح کی ضرورت

وقف بذریعہ صارف کی شق کو ہٹانے کا حکومت کا اقدام وقف املاک کے دعووں میں ابہام کو ختم کرنے کی طرف ایک اور اہم قدم ہے۔ اس شق کا باضابطہ وقف کے بغیر غیر قانونی طور پر زمینوں کا دعویٰ کرنے کے لیے غلط استعمال کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے لامتناہی قانونی لڑائیاں اور زمین کی تجاوزات ہوتی رہی ہیں۔ رجسٹریشن کے عمل کو ہموار کرکے، یہ ترمیم نجی اور سرکاری دونوں زمینوں کو غلط دعووں سے محفوظ رکھتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ صرف قانونی طور پر اعلان کردہ وقف املاک کو ہی تسلیم کیا جائے۔

آگے کا راستہ

وقف ترمیمی بل 2024 وقف املاک کی شفافیت اور اس کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک ترقی پسند قدم ہے۔ اس کی دفعات وقف کے جائز اثاثوں کے تحفظ، حکمرانی کو بہتر بنانے اور ان وسائل سے طویل عرصے سے فائدہ اٹھانے والے مفاد پرستوںکے مفاد کو ختم کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔
مسلم طبقے کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ غلط معلومات کو دیکھیں اور یہ جان لیں کہ جو لوگ اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں وہ اپنے فائدے کے لیے کر رہے ہیں، نہ کہ اجتماعی فائدے کے لیے۔ اس اصلاح کی حمایت کرکے، ہم اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ وقف املاک کو اس کے حقیقی مقصد کے لیے استعمال کیا جائے،یعنی پسماندہ لوگوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور مذہبی ورثے کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے، جو ان کی اصل خدمت ہونی چاہیے تھی۔
(مضمون بشکریہ پی آئی بی)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کپواڑہ میں حزب کمانڈر کی جائیداد قرق: پولیس
تازہ ترین
صدرِ جمہوریہ نے لداخ ایل جی کو ’گروپ اے‘سول سروس عہدوں پرتقرری کا اختیار دیا چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری بدستور لازمی
تازہ ترین
پونچھ ضلع جیل میں جھگڑے میں  قیدی زخمی
پیر پنچال
جموں و کشمیر میں موسلا دھار بارشیں، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025
کالممضامین

گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت

July 9, 2025
کالممضامین

چھرنبل ۔ نظروں سے اوجھل دلکش سیاحتی مقام سیاحت

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?