عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//سپریم کورٹ ممکنہ طور پر 15 اپریل کو وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرے گی۔تاہم، مرکز نے منگل کو عدالت عظمیٰ میں ایک کیویٹ داخل کیا اور اس معاملے میں کوئی حکم صادر کرنے سے پہلے سماعت کی درخواست کی۔ایک فریق کی طرف سے ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں کیویٹ دائر کیا جاتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اسے سنے بغیر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے۔اس دوران ایک حکومتی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وقف (ترمیمی)ایکٹ 2025، جسے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، منگل کو نافذ ہو جائے گا۔اقلیتوں کی وزارت نے کہا”وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 (14 کا 2025) کی دفعہ 1 کی ذیلی دفعہ (2) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، مرکزی حکومت 8 اپریل 2025 کو اس تاریخ کے طور پر مقرر کرتی ہے جس دن مذکورہ ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی،” ۔10 سے زیادہ درخواستیں، بشمول سیاست دانوں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمعیت علما ئے ہند کی طرف سے، نئے نافذ کردہ قانون کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں۔پیشرفت سے واقف وکلا نے کہا کہ درخواستوں کو 15 اپریل کو بینچ کے سامنے سماعت کے لئے درج کیا جائے گا حالانکہ ابھی تک یہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر ظاہر نہیں ہوئی ہے۔7 اپریل کو چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے جمعیت علما ئے ہند کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل کو درخواستوں کی فہرست پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔صدر دروپدی مرمو نے 5 اپریل کو وقف (ترمیمی) بل 2025 کو اپنی منظوری دے دی، جسے دونوں ایوانوں میں گرما گرم بحث کے بعد پارلیمنٹ نے منظور کر لیا۔