کپوارہ//سابق مرکزی وزیر خارجہ اور بھاجپا کے سرکردہ لیڈر یشونت سنہا اپنی ٹیم کے ہمراہ جمعرات کو کپوارہ پہنچے جہا ں انہو ں نے طلبہ کے علاوہ سول سوسائٹی کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کیا ۔ یشونت سنہا اور اس کی ٹیم نے کپوارہ پہنچتے ہی بائز ڈگری کالج بوہی پورہ کا رخ کیا جہا ں انہو ں نے طلبہ کے ساتھ ملا قات کی ۔اس موقع پر طلبہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے ٹیم کو اپنی آراء سے آگاہ کیا ۔ڈیڑھ گھنٹہ کی اس بحث کے دوران طلبہ نے ٹیم کو خوشگوار انداز میں کہا کہ اب تک مرکز کی جانب سے کئی ٹیمو ں کو کشمیر روانہ کیا گیا تاکہ پر امن ماحول میں پر امن حل نکالا جائے لیکن آج تک کچھ حاصل نہیں ہوا ۔طلبہ نے ٹیم پر واضح کیا کشمیر میں اب یہ حالات ہیں کہ طلبہ کو بھی ہراساں کیا جارہا ہے کیونکہ گزشتہ سال جب یہا ں حالات خراب ہوئے تو سرکار نے حالات کو معمول پر لانے کے لئے سکول کھلوائے۔ اب حالت یہ ہے کہ2017میں سرکار ہڑتالی کال کے ساتھ ہی سکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیتی ہے ۔طلبہ نے یشونت سنہا ٹیم سے کہا کہ ایک طرف ہم آ پ کے ساتھ پر امن اور خوشگوار ماحول میں بات چیت کرتے ہیں لیکن دوسری طرف فورسز کی کڑی نظریں ہم پر ہیں اور آپ کے جانے کے بعد پوچھ تاچھ شروع ہوگی۔اس دوران ٹیم نے سول سوسائٹی سے بھی الگ ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر کے حوالے سے انکے تا ثرات جانیں ۔سو سائٹی نے ٹیم سے کہا کہ مرکز اب تک یہی کہتا آ یا ہے کہ یشونت سنہا ٹیم کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ ٹیم اپنے طور کشمیر آئی ہے اور اب کیا یقین کیا جائے کہ آپ یہا ں سے جاکر مرکزی سرکار کو کہہ دیں گے کہ کشمیر کے لوگ پر امن ہیں اور پر امن ما حول میں اس کا حل نکالنے کے خواہا ں ہیں ۔سو سائٹی نے ٹیم سے مزید کیا کہ ایسے ما حول میں،جب ہندوستان پاکستان سے یہ کہتا ہے کہ تب تک دو نو ںممالک کے درمیان بات چیت نہیں ہوگی جب تک نہ پاکستان کشمیر میں تشدد کا راستہ ترک کر دیں ، اتنا ہی نہیں بلکہ آج تک یہا ں کی منتخب حکو متوں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے ان کا تیار کردہ رو ڈ میپ اٹانومی اور سیلف رول کی تجاویز کو مرکز نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تو اب ہم کیا بھروسہ کریں گے ۔سو سائٹی نے ٹیم سے کہا کہ یہا ں جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ سب مرکزی حکومت کے اشارہ پر ہورہا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے 15اگست کے موقع پر کہ گالی اور گولی سے نہیں بلکہ کشمیریو ں کو گلے لگانے سے مسئلہ حل ہو گا ، اچھے الفاظ ہیں،لیکن اس سے قبل جب واجپائی وزیر اعظم تھے تو انہو ں نے بھی کہا تھا کہ انسانیت کے دائرے میں کشمیریو ں سے بات چیت ہوگی لیکن زمینی سطح پر ایسا کچھ نہیں نظر آ یا ۔یشونت سنہا ٹیم نے طلبہ اور سول سوسائٹی سے تبادلہ خیال کے بعد کہا کہ وہ اپنی سرگرمیا ں جاری رکھیں گے جس دوران وہ بحالی مذکرات کے لئے راہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے ۔