جموں//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں قومی شاہراہ اور پن بجلی پروجیکٹوں کے تعمیری کام پر مامور کمپنیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر کے قدرتی وسائل کا استحصال کرنے والی کمپنیاں مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم نہیں کر رہی ہیں۔ان باتوں کا ذکر انہوں نے پارٹی دفتر گاندھی نگر جموں میںمنعقدہ ایک تقریب میں کیا جس میں کانگریس لیڈر خوشبوبھگت، جموں ایسٹ اسمبلی حلقہ سے بی جے پی خاتون لیڈر سنیتا کنڈل کے علاوہ سابق فائنانشل ایڈوائزر صحت وطبی تعلیم موہن لال کول (گلابی) اور ریٹائرڈ اکاؤنٹس افسر ترسیم سنگھ منہاس نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ بخاری نے اِ ن کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمیدظاہر کی کہ کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع میں زمینی سطح پر پارٹی کیڈر مضبوط ہوگا۔ انہو ںنے پارٹی لیڈران وکارکنان کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں خاص کر سماج کے کمزور طبقہ جات کی سماجی، تعلیمی اور سیاسی بہتری کے لئے کام کریں۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں میں اعتماد سازی کی بحالی کے لئے بلا امتیاز کام کرنا ضروری ہے کیونکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے کھوکھلے اور جذباتی نعرؤں کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد اُٹھ چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر میں منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں لوگوں کے اندر مایوسی اور بے بسی میں اضافہ ہورہا ہے، لہٰذا اِس کے لئے ضروری ہے کہ بلاتاخیر اسمبلی انتخابات کرائے جائیں اور ریاستی درجہ بحال ہو۔ الطاف بخاری کا کہنا تھاکہ اپنی پارٹی لوگوں اور حکومت کو سچ بتانے پر یقین رکھتی ہے، جموں وکشمیر قدرتی وسائل سے مالامال ہے لیکن بدقسمتی سے وہ غیر مقامیوں کو دیئے جارہے ہیں اور مقای نوجوانوں کو اِس کا فایدہ نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو کمپنیاں پروجیکٹوں میں روزگار نہیں فراہم کر رہی ہیں، کمپنیاں جوکہ اِن وسائل کا استعمال کر کے کمائی کر رہی ہیں، اُس کا تصرف متعلقہ علاقوں میں مقامی لوگوں کی فلاح وبہبودی کے لئے کیاجانا چاہئے، تاہم ایسا ہو نہیں رہا۔ انہوں نے کہا’’وہ ہمارے آبی وسائل کو استعمال کر رہے ہیں لیکن پھر بھی ہمیں بجلی اُن سے خرید کرلینا پڑ رہی ہے‘‘۔