ڈیجیٹل ادائیگیوں اور سائبر سیکورٹی فریم ورک اوردیگر مسائل پر غورو خوض
یو این آئی
نئی دہلی// خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے کل نئی دہلی میں ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں پبلک سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی) کی کارکردگی کا ان کے مالیاتی پیرامیٹرز، ڈپازٹ موبلائزیشن، ڈیجیٹل ادائیگیوں اور سائبر سیکورٹی فریم ورک کا جائزہ لیا گیا۔مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں کو مشورہ دیا کہ وہ قرضوں کی ادائیگی ہوجانے کے بعد سیکورٹی دستاویزات کے حوالے سے ریزرو بینک آف انڈیا کے رہنما خطوط کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور ہدایت دی کہ صارفین کو دستاویزات حوالے کرنے میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے ۔ اس کے علاوہ مالی شمولیت کے تحت قرض تک رسائی اور پی ایس بی سے متعلق دیگر ابھرتے ہوئے مسائل پر بھی غور کیا گیا۔میٹنگ کے دوران یہ بھی اجاگرکیا گیا کہ مالی سال2024 کے دوران تمام مالیاتی پیرامیٹرز پر پی ایس بی نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کا ثبوت نیٹ این پی اے (این این پی اے ) میں 0.76 فیصد کی گراوٹ، بینکوں کی مضبوط کیپٹل صلاحیت 15.55 فیصد، بینکوں کے نیٹ انٹرسٹ مارجن(این آئی ایم)کا 3.22 فیصد ہونا اور شیئر ہولڈرز کو 27,830 کروڑ روپے کے ساتھ اب تک کا سب سے زیادہ 1.45 لاکھ کروڑ کا خالص مجموعی نفع ہے ۔ مخلف پیرامیٹرز میں بہتری آنے سے بھی پبلک سیکٹر بینکوں کی بازار سے سرمایہ حاصل کرنے کی اہلیت میں اضافہ ہوا ہے ۔
اجلاس میں ڈیجیٹل ادائیگیوں اور سائبر سیکورٹی فریم ورک سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔ مرکزی وزیر خزانہ نے مشورہ دیا کہ سائبر سیکورٹی کے مسائل کو ایک منظم نقطہ نظر سے دیکھا جانا چاہئے اور اس بات پر زور دیا کہ سائبر خطرات میں ضروری تخفیف لانے کے لیے بینکوں، حکومت، ریگولیٹرز اور سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت ہے ۔ مرکزی وزیر خزانہ نے یہ بھی زور دے کرکہا کہ آئی ٹی سسٹم کے ہر پہلو کا سائبر سیکورٹی کے زاویے سے وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جانا چاہئے ،تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بینک سسٹم کی سیکورٹی کی کوئی خلاف ورزی نہ ہو او راس سے کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے ۔ انہوں نے بینکوں سے مزید کہا کہ وہ حالیہ بجٹ کے اعلانات پر تیزی سے عمل درآمد کریں،جس میں ڈیجیٹل فٹ پرنٹس اور کیش فلو پر مبنی ایم ایس ایم ایز کے لیے ایک نیا کریڈٹ اسسمنٹ ماڈل شامل ہیں۔ مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ مرکزی حکومت کے مختلف اقدامات جیسے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا اور پی ایم وشوکرما یوجنا کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو قرض فراہم کرانے کے کام میں مزید تیزی لانے پر توجہ دیں۔ڈپازٹ حاصل کرنے کی تحریک چلانے کے بارے میں بات چیت کے دوران مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ جبکہ کریڈٹ میں اضافہ ہوا ہے ، ڈیپازٹس کو حاصل کرنے میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے ،تاکہ قرض کی ترقی کو پائیدار طریقے سے فنڈ کیا جا سکے اور بینکوں سے کہا کہ وہ خصوصی مہم چلا کر ڈپازٹس حاصل کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔ سیتا رمن نے پی ایس بی کو مشورہ دیا کہ وہ مؤثر کسٹمر سروس کی فراہمی کے لیے اپنے صارفین کے ساتھ بہتر تعلقات رکھیں۔ مرکزی وزیر خزانہ نے بینکوں پر بھی زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملازمین خاص طور پر دیہی اور نیم شہری علاقوں میں اپنے صارفین سے رابطہ قائم کرنے کے لیے پہنچیں۔محترمہ سیتا رمن نے پی ایس بی پر بھی زور دیا کہ وہ اُبھرتے ہوئے شعبوں میں بہترین طریقوں سے واقف کرائیں اور متعلقہ طاقتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تعاون حاصل کریں اور بینکنگ سیکٹر میں ہونے والی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے خود کو لیس کریں۔اثاثوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے بینکوں کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے سیتارامن نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ این سی ایل ٹی اور این اے آر سی ایل کی طرف سے پیش کردہ ریزولوشن اور ریکوری کے دائرہ کار کو بہتر بنائیں۔