سرینگر//نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ کو بڈگام ڈاک بنگلہ میں وزیر اعلیٰ کے قیام کیلئے فضول خرچی اور غیر ضروری اخراجات کرنے کے علاوہ ملحقہ دیہات میں بغیر شیڈول مکمل طور بجلی کی سپلائی بند کرنے پر لتاڑتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرا علیٰ کے کپوارہ اور دیگر علاقوں کے دورے کے دوران بھی اسی قسم کی فضول خرچی اور اسراف کئے گئے۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان جنید عظیم متو نے کہاکہ اس طریقہ کار سے حکومت کا ایسے لوگوں کے تئیں غیر سنجیدگی ظاہر ہورہی ہے، جو حکومتی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے پہلے ہی مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔وزیرا علیٰ کی خاطر تواضع کے واحد مقصد کیلئے لاکھوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور یہ اسراف ایسے وزیر اعلیٰ کیلئے کئے جارہے جو زمینی سطح پر عوام سے کٹی ہوئی ہیں اور جن کی حکومت بدنظمی اور کورپشن میں پوری طرح غرق ہوچکی ہے۔ ہماری ایسی وزیرا علیٰ مختلف علاقوں کے دورے کررہی ہیں، جن کے عہدے کی عزت اُن کے رفقاء بھی نہیں کرتے اور کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرنا بھی گوارا نہیں کرتے، جن کابینہ میٹنگوں میں ریاست کی انتظامی اور دیگر ضروری امورات پر ضروری فیصلے لئے جاتے ہیں۔ فعال کابینہ کی عدم موجودگی اور ریاست کی مالی بدحالی میں وزیرا علیٰ کے ذاتی آرام و آسائش کیلئے اس پیمانے پر فضول خرچی نہ صرف بے کار ہے بلکہ قابل مذمت بھی۔نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ وزیرا علیٰ کی دہلی کی رہائش کی تجدید کیلئے کروڑوں روپے خرچ کئے گئے ہیں، جس سے حکومت کی غلط ترجیحات بھی سامنے آتی ہیں۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت کی تمام تر توجہ وزیرا علیٰ اور اُن کے اہل خانہ کی آرام و آسائش پر مرکوز ہے۔ ہماری ریاست اس وقت بد حکمرانی، بدانتظامی اور عدم استحکام سے بدترین مالی بحران کی شکار ہے اور ایسے معاملات کی طرف آنکھیں موند لینا انتہائی افسوسناک امر ہے۔ انتظامیہ کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ وہ عوام کے سامنے جواب ہیں اور وہ وزیرا علیٰ کے ذاتی آرام و آسائش اور خاطر تواضع کیلئے فضول خرچی نہیں کرسکتے۔انتظامیہ کو یہ رقوم عام لوگوں کو درپیش روز مرہ کے مسائل کے حل کیلئے خرچ کرنا چاہئے۔ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ کسی کے ذاتی آرام و آرائش پر اسراف کرنے کے بجائے حالیہ برسوں کے دوران پُرآشوب دور کے متاثرین تک پہنچ کر اُن کی فلاح و بہبود کیلئے یہ رقوم استعمال میں لائیں۔