عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سرینگر میں ’رابطہ آفس‘ میں مختلف عوامی وفود، نمائندوں اور اَفراد سے ملاقات کی اور اُن کی شکایات اورمسائل سنے۔اس پروگرام میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے متعدد وفود نے شرکت کی اور وزیر اعلیٰ کی توجہ اہم عوامی مسائل کی طرف مبذول کی۔اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصراسلم وانی بھی موجود تھے۔متعدد وفود میں سدر کورٹ پائین اجس علاقہ بانڈی پورہ کے باشندوںکے ایک وفد نے وزیر اعلیٰ سے ولر جھیل سے متعلق ترقیاتی کاموں کے متاثرین کو اراضی کے معاوضے کی جلد ا دائیگی کی درخواست کی۔ایک اور وفد نے درجہ چہارم کے اسامیوں کے لئے روکی گئی سفارشات کے اجرأمیں تاخیر کا معاملہ اُٹھایا اور وزیراعلیٰ سے فوری اَزالے کی اپیل کی۔محکمہ صحت و طبی تعلیم کے جونیئر اینستھیزیا اسسٹنٹوں کے وفد نے طویل عرصے سے زیراِلتوا ٔتقرری عمل کو حتمی شکل دینے کا مطالبہ کیا۔
سینٹرل یونیورسٹی کشمیر میں سکول آف بزنس کے ڈین اور ہیڈ پروفیسر فیاض احمد نیکہ نے ایک اہم تعلیمی گفتگو میں این آر ایل ایم اور یو اِی اِی ڈی پروگراموں پر ایک تحقیقی مطالعہ کے کلیدی نتائج پیش کئے جن میں گاندربل میں خواتین کو بااِختیار بنانے اور روزگار پیدا کرنے میںاُن کے کردار کو اُجاگر کیا گیا۔حبہ کدل گنپت یار سے’ جہلم ریور سائیڈ ہاؤس ری ہیبلی ٹیشن یونین‘ نے دریائے جہلم کے کنارے بے گھر ہوئے بے زمین کنبوں کی مستقل بحالی کے لئے رکھہ اَرتھ میں زمین اَلاٹ کرنے کے لئے ایک یادداشت پیش کی۔اسی طرح مقامی یوتھ کوآرڈی نیشن کمیٹی چھتہ بل کے ایک وفد نے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اَپنے علاقے میں کھیل میدان کی تعمیر کی درخواست کی۔سنگرمال ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے وفد نے سنگرمال شاپنگ کمپلیکس میں تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کا مطالبہ کیا۔پرائیویٹ اینڈ کوآپریٹیو کیروسین آئیل ڈیلروں کے نمائندوں نے اس کے صدر کی قیادت میں وزیر اعلیٰ سے تیل خاکی سپلائی بالخصوص باغبانی اور بجلی سے چلنے والی مشینری چلانے والے کسانوں کے لئے بحال کرنے کی اپیل کی۔مکینیکل اِنجینئرنگ گریجویٹوں اور اِنجینئروں نے یقینی کیریئر کی ترقی کی ضرورت کو اُجاگر کیا۔ٹیمپو ٹریولرز ایسوسی ایشن سری نگر نے ٹرانسپورٹ آپریٹرز پر جاری مالی دباؤ کے پیش نظر گاڑیوں کی اِی ایم آئی اَدائیگی میں عارضی چھوٹ کی درخواست کی۔نیو یارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر ایسوسی ایشن اور ورلڈ ٹریڈ سینٹر اِنڈیا کی پرنسپل ایڈوائزر محترمہ خیر النساء نے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع پر ایک اعلیٰ سطحی گفتگو کی اور خطے میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے قیام کی تجویز پیش کی۔ماہرین تعلیم پروفیسر حنیف اور پروفیسر طلعت نے اِسلامیہ کالج کی این اے اے سی منظوری سے متعلق امور اور تعلیمی اِداروں کے معیار کو مضبوط کرنے کے لئے حکومت سے تعاون طلب کی۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے تمام وفود کو بغور سنا اور اُن کے مسائل و مطالبات پر ہمدردانہ غور و خوض کرنے کا یقین دِلایا۔ انہوں نے اپنی حکومت کے شراکتی طرز ِحکمرانی، جامع ترقی اور جوابدہ اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا’’ہم عوامی مسائل کے مخلصانہ اور فوری حل کے لئے پُرعزم ہیں‘‘۔