سرینگر// عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر شیخ عبدالرشید نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے دیے گئے اُس بیان کو افسوسناک اور حقائق سے بعید قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ یا چین کی کشمیر تنازعہ میں مداخلت کی صورت میں ریاست میں شام ، یا افغانستان جیسی صورتحال پیدا ہوگی۔اتوار کو یہاں وادی کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے وفود کے ساتھ بات چیت کے دوران انجینئر رشید نے کہا کہ چین اور امریکہ پہلے ہی اس سلگتے مسئلہ کو لیکر مداخلت کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا ’اگر امریکہ کا کوئی رول نہیں تو پھر نئی دلی امریکیوں کے سامنے دن میں سو بار کشمیر کو لیکر پاکستان کے خلاف شکایت کیوں درج کرا رہی ہے اور سید صلاح الدین کو امریکیوں کی طرف سے دہشتگرد قرار دینے کو لیکر ہندوستان کیوں اچھل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح چین بھی نہ صرف جموں و کشمیر کے ایک حصہ پر قابض ہے بلکہ کھلے عام مولانا مسعود اظہر کی حمایت پر ڈٹا ہوا ہے،نیز چین پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے علاقہ میں سی پیک کے ذریعے بھر پور رول نبھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل محبوبہ مفتی کا بیان جموں و کشمیر کے مسئلہ سے عالمی برادری کی توجہ ہٹا کر کشمیریوں کے ارمانوں کا خون کر نا ہے۔ اگر محبوبہ مفتی شملہ ، تاشکند اور باقی باہمی معاہدوں کی بات کر رہی ہے تو انہیں بتانا چاہئے کہ گذشتہ چالیس برسوں سے ان معاہدوں سے کیوں ذرہ بھی بھر مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے اور کیا یہ صحیح نہیں کہ نئی دلی کسی بھی طرح کے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔ اب تک نہ ان باہمی مذاکرات سے کچھ نکلا ہے اور نہ ہی آگے کچھ نکلنے کی اْمید ہے۔ حتیٰ کہ نئی دلی نے باہمی مذاکرات کے نام پر مزاحمتی قیادت کے ساتھ ساتھ عسکری قیادت کو بھی لوگوں کی نظروں میں پہلے مشکوک بنایا اور اب انہیں دہشتگرد اور پاکستانی ایجنٹ کہکر اصل مسئلہ سے بھاگنا چاہتی ہے‘۔ انجینئر رشید نے محبوبہ مفتی پر ہر ایک کو گمراہ کرنے کا الزام لگا تے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ اْن کا فرض تھا کہ نریندر مودی کو رائے شماری کے لئے آمادہ کرتی کیونکہ آج کی تاریخ میں رائے شماری کے سوا کوئی انصاف پر مبنی حل نظر نہیں آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’یہ کہنا انتہائی بیوقوفی ہے کہ اگر امریکی یا چینیوں نے مداخلت کی تو کشمیر افغانستان یا شام بن جائے گا۔