مستقبل کی منصوبہ بندی کے لئے طویل مدتی اقدامات کا وعدہ
عارف بلوچ
اننت ناگ// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز سیلاب سے متاثرہ اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں نقصانات کا جائزہ لینے اور مرکز سے متاثرہ لوگوں کے لیے معاوضہ طلب کرنے کے لیے جامع تجاویز تیار کرنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ حکومت ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور ان کی راحت اور بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔عبداللہ نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ زرعی اراضی، باغبانی فصلوں اور شاہراہوں پر پھنسے ہوئے پھلوں سے لدے ٹرکوں کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لیں اور اس سلسلے میں اپنی رپورٹ پیش کریں۔اننت ناگ کے اپنے دورے کے دوران عبداللہ نے مہندی کدل، جنگلات منڈی، دیوا کالونی، اشجی پورہ پل اور ضلع کے دیگر علاقوں کے سیلاب زدہ علاقوں کا معائنہ کیا۔ترجمان نے کہا کہ گنجی واڑہ کے رہائشیوں نے عیدگاہ کالونی میں اندرونی سڑکوں اور نکاسی آب کے کاموں کی مرمت کے ساتھ ساتھ فلڈ شیڈ پمپ کی جلد تکمیل کا مطالبہ کیا۔بعد ازاں وزیراعلیٰ نے ضلع کے متعلقہ دفاتر کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اننت ناگ کے ڈپٹی کمشنر نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ، بشمول بچا ئوکارروائیاں، نقل مکانی کرنے والوں کے لیے شیلٹر ہوم قائم کرنا، وسائل کو متحرک کرنا، کمزور پشتوں پر ریت کے تھیلے لگانا، اور فوری بحالی کے کام شروع کرنا شامل ہے۔افسر نے وزیر اعلیٰ کو پانی کی بھرائی کے مسائل، سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں اور مستقبل میں اسی طرح کے حالات کو کم کرنے کے منصوبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ نے ضلعی انتظامیہ کو بحالی کے کاموں کو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔طویل المدتی منصوبہ بندی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے سیلابی نالے کی قابل عملیت کو تلاش کرنے، دریائوں اور ندی نالوں کی کھدائی، پانی نکالنے کے پمپ لگانے، اور دریا کے پشتوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعلی نے پڑوسی ضلع کولگام کا بھی دورہ کیا تاکہ نقصانات، بحالی کے کاموں اور لوگوں کو درپیش چیلنجوں کا ذاتی طور پر جائزہ لیا جا سکے۔عبداللہ نے ضلعی انتظامیہ سے کہاکہ وہ متاثرہ علاقوں میں ضروری خدمات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے بحالی کے کاموں کو جنگی بنیادوں پر تیز کرے۔بعد ازاں، منی سیکرٹریٹ کولگام میں بلائی گئی میٹنگ میں، ڈپٹی کمشنر نے وزیر اعلیٰ کو جانوں کے تحفظ کے لیے کیے گئے جلد انخلا کے بارے میں آگاہ کیا اور سڑکوں، پلوں اور عوامی سہولیات کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات پیش کیں۔انہوں نے خدمات کی تیز رفتار بحالی کے لیے شروع کیے گئے اقدامات کا بھی خاکہ پیش کیا۔وزیراعلیٰ نے ضلع میں غیر قانونی کانکنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس پر مکمل پابندی کو یقینی بنانے کے لیے سختی سے عمل درآمد کا حکم دیا۔