معیاری تعلیم کیلئے سرکاری سکولوں کو ترقی دینے کی ضرورت:عمر عبداللہ
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سرکاری اسکولوں کو ایک ایسے معیار پر پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا جہاں والدین اپنے بچوں کو ان میں داخلہ لینے پر غور کریں گے اور اپنے مستقبل کیلئے بہترین انتخاب سمجھیں گے ۔ ان باتوں کا اظہار وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر میں این ای پی 2020 کے چیلنجوں اور امکانات کے پیش نظر ایک دن کے طویل تعلیمی اسٹیک ہولڈرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس کا اہتمام ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر نے بال رکشا بھارت ( سیو دی چلڈرن ) کے اشتراک سے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر ( ایس کے آئی سی سی) میں ایچ سی ایل فاؤنڈیشن کے تعاون سے کیا تھا ۔ ماہر تعلیم ، پرنسپلز ، چیف ایجوکیشن آفیسرز لیکچررز ، ماسٹرز ، اساتذہ اور طلباء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے دنیا میں کسی بھی معاشرے کی ترقی کا بنیادی مرکز بنتے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ہر چیز کو ایک طرف رکھیں۔ اگر ہمارے پاس تعلیم نہیں ہے ، اگر ہم صحت مند نہیں تو ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سڑکیں بناتے ہیں ، ہم پُل بناتے ہیں ، ہم فیکٹری بناتے ہیں ، بجلی مہیاء کرتے ہیں ، ہم سیاح لاتے ہیں ، ہم کچھ بھی کرتے ہیں ۔ اگر ہمارے پاس ان چیزوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے تعلیم نہیں ہے ، اگر ہم کمزور ہیں تو ہم ان چیزوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے ۔ وزیر اعلیٰ نے تعلیم کے شعبے کے دیگر پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے تعلیمی برادری سے کہا کہ دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے کو سزا کے بجائے کسی چیز کی شراکت کا موقع سمجھا جانا چاہئیے ۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر تعلیمی برادری سے یہ بھی کہا کہ این ای پی 2020 کے نفاذ کے پچھلے پانچ برسوں میں جو چیلنج سامنے آئے ہیں ان پر تبادلہ خیال کیا جانا چاہئیے اور اس طرح کے پلیٹ فارمز پر غور کیا جانا چاہئیے تا کہ مطلوبہ اصلاحی اقدامات کی ضرورت ہو ۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر موجود شرکاء سے کہا کہ وہ حکومت کے سامنے 10 کے قریب قابل عمل نکات لائیں جو جموں و کشمیر میں تعلیمی شعبے کی ترقی کیلئے روڈ میپ تشکیل دیں گے ۔اس موقع پر وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے کہا کہ کہ اس اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس تعلیم کے نظام کے مختلف پہلوؤں میں مختلف بہتریوں کے حصول کیلئے مکالمے کیلئے ایک انوکھا پلیٹ فارم اور جگہ ہے ۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، سیکرٹری سکول ایجوکیشن اور سینئر وائس پرذیڈنٹ گلوبل سی ایس آر ، ایچ سی ایل ٹیکنالوجی اینڈ ڈائریکٹر ایچ سی ایل فاؤنڈیشن نے بھی خطاب کیا ۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پرجی بی ایچ ایس ایس جواہر نگر میں12 باہم منسلک اسکولوں کے ذریعہ ایک ہائیبرڈ لرننگ سینٹر کا بھی ای افتتاح کیا ۔ جس کا مقصد براہ راست انٹر ایکٹو کلاسوں اور ہائیبرڈ سسٹم کو بہتر بنانا ہے ۔ انہوں نے کشمیر ڈویژن کے متعدد اضلاع میں39.1 کروڑ روپے کی مالیت والے 19 تعلیمی انفراسٹرکچر پروجیکٹس کا بھی ای افتتاح کیا۔ عمر عبداللہ نے اس موقع پر ایس آر او 43 ، آر آر ای ٹی اور سی پی ڈبلیو زمرے کے تحت بھرتی ہونے والے مختلف افراد میں تقرری کے احکامات بھی تقسیم کئے ۔ انہوں نے یو ڈی اے اے این ( بھاشا کے رنگ شکھشا کے سنگ ) کے عنوان سے ایک کتاب بھی لانچ کی ۔