پونچھ+راجوری //سرحدوں پرموجود کشیدگی کم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ امن اور مفاہمت کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا اس لئے نئی دہلی اور اسلام آباد کو جامع مذاکرات کی بحالی کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کو بے معنی جارحیت میں اپنے وسائل ضائع کرنے کے بجائے غریبی اور معاشی بد حالی جیسے مشترکہ دشمن کے ساتھ مل کر جنگ لڑنی چاہئے ۔وہ جمعہ کے روز پونچھ، راجوری اور نوشہرہ سیکٹر کے گولہ باری کی وجہ سے بے گھر ہوئے افراد سے بات چیت کر رہی تھیں۔اپنے دورہ کے دوران انہوں نے آر پار فائرنگ متاثرین کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور گولہ باری میں سرحد کی دونوں جانب ہوئے جانی و مالی نقصان پر شدید رنج و غم کا اظہارکیااور انتظامیہ کی طرف سے راحت رسانی کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس دوران خارجی اور داخلی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات کے طفیل سرحدوں پر امن لوٹ آیا تھا ، بندوقیں خاموش ہونے کی وجہ سے سرحدی عوام چین کی نیند سو رہے تھے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ملک کی موجودہ قیادت بھی اس مخاصمت کا حل تلاش کر لے گی کیوں کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتی۔ جنگ زدہ ممالک افغانستان، سیریا اور عراق وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان سے صرف تباہی ہی آئی ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لاہور کا دورہ کر کے پاکستان کے ساتھ مفاہمت کا عمل شروع کیا تھا لیکن اس بیچ پٹھانکوٹ حملہ ہو گیا جس سے یہ عمل تعطل کا شکار ہو گیا، اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت مثبت رد عمل ظاہر کر کے خطہ میں امن کو ایک موقعہ دے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم بر صغیر مذہب کی بنیاد پر ہوئی تھی لیکن جموں کشمیر نے مذہبی بنیادوں سے بالا تر ہو کر اجتماعیت اور بھائی چارے کو ترجیح دی تاہم پچھلے 70برس سے ریاست کو مسلسل مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ نوشہرہ، منجا کوٹ، راجوری اور پونچھ میں متاثرین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے جان و مال کے نقصان پر صدمہ ظاہر کرتے ہوئے لوگوں کو حکومت کی طرف سے ہر ممکن امداد کا یقین دلایا۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے حال ہی میں بنائی گئی اسکیم کے تحت گولہ باری مہلوکین کے لواحقین کو 5لاکھ روپیہ معائوضہ ملے گا جب کہ مویشیوں کے نقصان کے لئے بھی ریلیف دی جائے گی۔ انہوں نے کئی ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا اور ضلع انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کر کے انہیں متاثرین کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کیلئے کہا۔