عظمیٰ نیوزسروس
جموں// وزیر اعظم نریندر مودی کے جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے دورے کے پیش نظر جہاں طلبا کا ایک گروپ کٹرہ ریلوے اسٹیشن پر ان کا استقبال کرنے کے لئے جمع ہوا تھا وہیں کٹرہ سری نگر وندے بھارت ٹرین ایک دلہن کی طرح آراستہ پیراستہ تاریخی سفر پر روانہ ہونے کے لئے تیارتھا جبکہ مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگ ان کو سننے کے لئے بے تاب نظر آ رہے تھے۔آج جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوگیا جب وزیر اعظم نریندر مودی مقدس شہر کٹرا سے وادی کشمیر کے لیے وندے بھارت ایکسپریس کو روانہ کردیا۔کٹرہ ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی سخت انتظامات کے بیچ طلبا کا ایک گروپ بھی ہاتھوں میں ترنگے اور وزیر اعظم کی تصویریں لئے پہنچا تھا جبکہ سپورٹس اسٹیڈیم کٹرہ میں وزیر اعظم کو سننے کے لئے مختلف علاقوں سے لوگ جمع تھے۔لوگوں کا کہنا تھا کہ آج کا دن جموں و کشمیر کے لئے بے شک ایک تاریخی دن ہے جب ہمارے کئی خواب ایک ساتھ پورے ہورہے ہیں۔ایک شخص نے بتایا’’آج دنیا کے سب سے اونچے ریل پل کو قوم کے نام وقف کیا جا رہا ہے یہ پورے قوم کا ایک خواب تھا جو آج پورا ہو رہا ہے اور جموں و کشمیر کو کنیا کماری سے ریل سے جوڑنے کا دیرینہ خواب بھی شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس سے تمام لوگوں کو فائدہ ہوگا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے کٹرا میں واقع شری ماتا ویشنو دیوی مندر کے بیس کیمپ سے 46 ہزار کروڑ روپے سے زائد مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کو قوم کے نام وقف کردئے۔انہوںنے مختلف سڑک منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا اور ان کا افتتاح بھی کیا تاکہ بالخصوص سرحدی علاقوں میں “لاسٹ مائل کنیکٹیوٹی” کو فروغ دیا جا سکے ۔ان منصوبوں میں رفیع آباد سے کپواڑہ تک قومی شاہراہ 701 کی توسیع، اور شوپیاں بائی پاس روڈ (این ایچ 444) کی تعمیر شامل ہے ، جن کی مجموعی لاگت تقریباً 1,952کروڑ روپے ہے ۔سری نگر میں نیشنل ہائی وے 1پر سنگرامہ جنکشن اور نیشنل ہائی وے 44پر بمنہ جنکشن پر دو فلائی اوورز کا افتتاح بھی وزیر اعظم نےکیا ، جس سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی اور شہریوں کو سہولت ملے گی۔وزیر اعظم نے شری ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلنس کا بھی سنگ بنیاد رکھا ، جو کہ ضلع ریاسی کا پہلا میڈیکل کالج ہوگا۔ 350کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والا یہ ادارہ خطے کے صحت کے نظام کو نمایاں طور پر مضبوط کرے گا۔
جموں و کشمیر کے لیتھیم کے ذخائر 2070 تک ہندوستان کے ’نیٹ زیرو‘ ہدف کی کلید رکھتے ہیں:ڈاکٹر جتیندر سنگھ
عظمیٰ نیوزسروس
کٹرہ// جموں و کشمیر کے اسی علاقے اور ضلع ریاسی میں حال ہی میں دریافت ہونے والے لیتھیم کے ذخائر کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نےدنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل چناب پل کا افتتاح کیاوہیں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی؛ ارتھ سائنسز اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ لتیم کے یہ بڑے ذخائر 2070تک “نیٹ زیرو بائی 2070” کاربن کے اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کی کلید ثابت ہوں گے۔وزیر نے یہ ریمارکس کٹرا میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خطے کے دورے کے دوران ان کے استقبال کے لیے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہے۔کھچا کھچ بھرے سامعین کے سامنے اور وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، “وزیر اعظم، آپ کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ حال ہی میں، جہاں ہم بیٹھے ہیں، چند کلومیٹر کے فاصلے پر لیتھیم کے معدنی ذخائر کی ایک بڑی تعداد ملی ہے۔ جب وہ لیتھیم استعمال میں آئے گا، تو یہ 2-70جیتنے والے ٹارگٹ حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ علاقہ جس کی ابھی تک کھوج نہیں کی گئی ہے اور اس کی کبھی نقش و نگار نہیں کی گئی ہے، لیکن اب آپ کے آشیرواد سے، وہ وِکسوٹ بھارت کے سفر میں شامل ہو رہے ہیں‘‘۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے ریلوے انفراسٹرکچر کو تبدیل کرنے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کی تعریف کی اور اسے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا جس نے خطے میں رابطے کی نئی تعریف کی ہے۔ انہوں نے یاد کیا کہ کس طرح کئی دہائیوں سے کشمیر کو ریل کے ذریعے جوڑنے کا خواب دور دکھائی دے رہا تھا، منصوبے بار بار تاخیر یا تعطل کا شکار تھے۔ یہ صرف پی ایم مودی کی فیصلہ کن مداخلت کے تحت تھا کہ رکے ہوئے کام کو دوبارہ زندہ کیا گیا تھا، اور دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل اور جموں، ادھم پور اور اس سے آگے ریل خدمات کی توسیع جیسے پرجوش منصوبے آخر کار نتیجہ خیز ہو گئے ہیں۔وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پیش رفت محض انجینئرنگ کے کارنامے نہیں ہیں بلکہ قومی یکجہتی اور ترقی کی طاقتور علامتیں ہیں، جو وادی کو ملک کے باقی حصوں کے قریب لاتی ہیں۔ وزیر نے قومی شعور میں جموں و کشمیر کے تصور میں تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا “جسے کبھی تنازعات کی سرزمین کے طور پر دیکھا جاتا تھا، اب اسے شراکت کی سرزمین کے طور پر دیکھا جا رہا ہے”۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بہتر رابطے نے خطے میں تجارت، سیاحت اور سماجی و اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھول دی ہیں۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ایکسپریس روڈ کوریڈور کی منظوری اور ادھم پور ہوائی اڈے سے آنے والی شہری پروازیں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، ان پہاڑی علاقوں کے لوگوں کے لیے سفر کو محفوظ، تیز، اور زیادہ قابل رسائی بنانے کے لیے حکومت کے مجموعی نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایم مودی کی انتظامیہ کی اس طرح کی مسلسل کوششوں نے دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں کو سرگرمیوں کے فروغ پزیر مرکزوں میں تبدیل کر دیا ہے، اس طرح رابطے کے ذریعے امن اور خوشحالی کو فروغ دیا گیا ہے۔ڈاکٹر جتندر نے کہا “یہ صرف جسمانی بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی نہیں ہے، یہ ایک نفسیاتی تبدیلی ہے۔ یہاں کے نوجوان ٹیک انٹرپرینیور، محققین، اور اسٹارٹ اپ بانی بننے کے خواہشمند ہیں‘‘۔جیسا کہ قوم سبز نقل و حرکت اور قابل تجدید توانائی کے انضمام کی طرف دوڑ رہی ہے، خطے کے لیتھیم کے ذخائر کی اسٹریٹجک اہمیت کو بڑھاوا نہیں دیا جا سکتا ۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نےکشمیر ریل لنک کو تاریخی قراردیا
ریلوے خواب کو پورا کرنے کیلئے مودی حکومت کی ستائش کی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں// جموں و کشمیر کے سابق صدر مملکت اور عمر رسیدہ سیاستدان ڈاکٹر کرن سنگھ نے کٹرہ سری نگر ٹرین سروس کے افتتاح کو خطے کی تاریخ کا واقعی ایک تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔ایک بیان میں، سابق ممبر پارلیمنٹ نے کہا، “آج جموں و کشمیر کی تاریخ میں واقعی ایک تاریخی لمحہ ہے۔ کٹرا سے سری نگر تک ٹرین کا افتتاح ایک حیران کن تکنیکی کامیابی ہے، اور اس میں شامل ہر شخص ہمارے تہہ دل سے شکریہ کا مستحق ہے”۔انہوں نے مزید کہا، “ریلوے لائن کا تصور سب سے پہلے مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے کئی دہائیوں قبل پیش کیا تھا۔ درحقیقت اس وقت بین الاقوامی انجینئرز نے تین پروجیکٹ رپورٹس تیار کی تھیں، جن میں سے ایک موجودہ روٹ سے بہت مشابہت رکھتی ہے۔ یکم مارچ 1892 کو مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے ایک ریلوے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا، تاہم جموں اور کشمیر کو جوڑنے کے لیے اتنی بڑی ٹیکنالوجی دستیاب نہیں تھی”۔ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا “یہ صرف وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور بعد میں اندرا گاندھی کے دور میں ہی تھا کہ اس پراجیکٹ نے شکل اختیار کرنا شروع کی۔ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو اس پراجیکٹ کو تکمیل تک دیکھنے اور آج اس کا افتتاح کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔مجھے یقین ہے کہ یہ ٹرین سروس وادی اور جموں دونوں میں سیاحت، تجارت اور تجارت میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گی۔ میں جلد ہی اس ٹرین کا سفر خود کرنے کا منتظر ہوں تاکہ تعمیر کیے گئے شاندار پلوں اور سرنگوں کا مشاہدہ کیا جا سکے‘‘۔
پی ایم مودی نے مہاراجہ پرتاپ سنگھ کے 127 سال پرانے وژن کو پورا کیا
کشمیر ریل – مہاراجہ پرتاپ سنگھ کے کنیکٹیویٹی کے وژن کو باقاعدہ خراج تحسین:بھاجپا
کشمیر ریل – مہاراجہ پرتاپ سنگھ کے کنیکٹیویٹی کے وژن کو باقاعدہ خراج تحسین:بھاجپا
عظمیٰ نیوزسروس
جموں// بی جے پی کے ترجمان گورو گپتا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے وادی کشمیر کے لیے پہلی بار ٹرین سروس کے آغاز پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ “آج وکست بھارت اور وِکست جموں و کشمیر کے سفر میں ایک تاریخی دن ہے”۔انہوں نے اس لمحے کو نہ صرف بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے بلکہ اس کی جذباتی اور تاریخی میراث کے لحاظ سے بھی یادگار قرار دیا۔ گپتا نے کہا “یہ سنگ میل جموں اور کشمیر کے تیسرے اور سب سے طویل عرصے تک رہنے والے ڈوگرہ حکمران مہاراجہ پرتاپ سنگھ جی کو ایک زندہ خراج عقیدت ہے، جنہوں نے پہلی بار سال 1898 میں جموں اور کشمیر کے درمیان ریلوے لنک کا تصور کیا تھا”۔انہوں نے یاد دلایا کہ مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے اس پراجیکٹ کے لیے چیلنجنگ ہمالیہ کے علاقے کا سروے کرنے کے لیے برطانوی انجینئروں کو کمیشن دیا تھا۔ 1898ء سے 1909ء کے درمیان تین مفصل رپورٹیں تیار ہوئیں لیکن نوآبادیاتی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے یہ خواب تعبیر ہی نہ رہا۔ انہوں نے کہا، ’’آج 127سال بعد، وزیر اعظم مودی جی کی متحرک قیادت میں وہ وژن بالآخر حقیقت بن گیا ہے۔یہ صرف کشمیر تک پہنچنے والی ٹرین کے بارے میں نہیں ہے – یہ قومی یکجہتی اور علاقائی رابطے کے دیرینہ خواب کو پورا کرنے کے بارے میں ہے۔ یہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کے لئے جامع ترقی، اتحاد اور بااختیار بنانے کی علامت ہے‘‘۔انہوں نے شاندار انجینئرنگ کی بھی تعریف کی جس نے اس خواب کو حقیقت بنا دیا۔گپتانے کہا “وادی کشمیر میں ٹرین لانا نہ صرف ایک سیاسی اور جذباتی کامیابی ہے – یہ دنیا کے سب سے مشکل خطوں میں سے ایک کو عبور کرنے والی جدید انجینئرنگ کی ایک شاندار مثال ہے۔ طاقتور ہمالیہ کے ذریعے تعمیر کی گئی سرنگیں، پل اور صف بندی ہندوستان کی تکنیکی مہارت اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہیں‘‘۔گپتا نے زور دے کر کہا کہ یہ سنگ میل ایک بہت بڑی قومی خواہش کو بھی پورا کرتا ہے۔انکاکہناتھا’’یہ کبھی ایک خواب تھا – کنیا کماری سے کشمیر تک ٹرین کا سفر۔ اور آج، پی ایم مودی کی قیادت میں، وہ خواب حقیقت میں بدل گیا ہے‘‘۔