یو این آئی
نئی دہلی// پاور وِدن نامی کتاب دی لیڈرشپ لیگیسی آف نریندر مودی کا یہاں اجرا کیا گیا جس میں وزیر اعظم کی 50 سالہ عوامی زندگی اور ان کے ابتدائی برسوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ارتقائی اسکالر اور مصنف ڈاکٹر رام سوامی بالاسبرامنیم (ڈاکٹر بالو) کی تحریرکردہ یہ نئی کتاب مغرب کی خاصیت پر مبنی نقطہ نظر اور ہندوستان کی روایتی قائدانہ صلاحیت پر مبنی فلسفے کا موازنہ کرکے قیادت کے بارے میں ایک منفرد نقطہ نظر پیش کرتی ہے۔پیرامل گروپ کے چیئرمین اجے پیرامل، نیتی آیوگ کے سابق سی ای او امیتابھ کانت، نیس کام کے چیئرمین دیبجانی گھوش اور آئی آئی ایم بنگلور کے پروفیسر بی مہادیون نے مفکرین، سرکاری ملازمین، صنعت کے رہنماؤں کی موجودگی میں منعقدہ ایک تقریب میں اس کتاب کا اجراء کیا۔ اس کتاب میں پالیسی سازوں اور قارئین نے وزیر اعظم مودی کے تجربات کی نظر سے ہندوستانی تہذیب کی حکمت کا تجزیہ کیا گیا ہے۔اس کہانی کے ذریعے ڈاکٹر بالاسبرامنیم نے وزیر اعظم کے قائدانہ سفر کو پیش کیا ہے اور مغربی اور ہندوستانی نقطہ نظر سے اس کا اظہار کیا ہے۔ اس میں نقطہ نظر کا ایک انوکھا امتزاج ہے، جو قارئین کو قائدانہ مساوات کی جامع تفہیم فراہم کرتا ہے۔ اس لیے یہ کتاب عوامی خدمت اور قائدانہ ترقی میں دلچسپی رکھنے والے ہر فرد کیلئے پڑھنے کے قابل ہے۔مہندرا گروپ کے چیٔرمین آنند مہندرا نے کتاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’’یہ ایک سوچنے والی کتاب ہے، جو طاقتور قیادت کے تصور اور نقطہ نظر میں تبدیلی لائے گی‘‘۔ہندوستانی سیاق و سباق سے قیادت کا گہرائی سے تجزیہ، پاور ودِن خواہشمند سرکاری ملازمین اور لیڈروں کے لیے ایک روڈ میپ پیش کرتا ہے، جس سے ہندوستان اور دنیا میں صنعت، اکیڈمی، اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کی تعریف ہوتی ہے۔بل گیٹس، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین نے اس کتاب کے بارے میں کہا’’یہ کتاب اس بات کا تجزیہ کرتی ہے کہ کس طرح مقامی تعلیم اور صدیوں پرانا علم عالمی قیادت کو آگاہ کر کے دنیا کی سب سے پسماندہ کمیونٹیز کی ترقی کو تیز کر سکتا ہے‘‘۔ٹاٹا سنز کے چیٔرمین این چندرشیکرن نے کہا ’’اس کتاب میں آربال سبرامنیم نے وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کو پیش کرنے کے لیے ہندوستانی فکر اور جدید عالمی ادب سے اخذ کیا ہے‘‘۔