عظمیٰ نیوز سروس
کٹرہ+جموں//وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر کے کٹرہ اور نئی دہلی کے درمیان دوسری وندے بھارت ٹرین کو عملی طور پر ہری جھنڈی دکھائی، جس میں ایل جی منوج سنہا نے اگلے سال کے شروع میں کشمیر اور کنیا کماری کے درمیان ریلوے رابطے کی امید ظاہر کی۔ لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے کہا”آنے والے مہینوں میں، وزیر اعظم کی طرف سے کشمیر-کنیا کماری ریلوے لنک کو لوگوں کے لیے وقف کیا جائے گا، نہ صرف جموں و کشمیر کے لوگ بلکہ پورا ملک بھی اس تاریخی پروجیکٹ کی تکمیل کا انتظار کر رہا ہے۔وہ کٹرہ ریلوے اسٹیشن پر وزیر اعظم کے ذریعہ وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائے جانے سے قبل تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
سنہا نے فلیگ آف سے پہلے کہا”آج، وزیر اعظم کے ذریعہ چھ وندے بھارت ٹرینوں میں سے ایک کو خصوصی طور پر شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا سے نئی دہلی تک کے روٹ کے لیے نامزد کیا گیا ہے، یہ جموں و کشمیر کے لیے دوسری وندے بھارت ٹرین ہوگی۔ یہ اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ترقی دینے کے لیے مودی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اگست 2019 کے بعد، ایل جی نے کہا، جموں اور کشمیر اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان رابطے میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی وندے بھارت ٹرین کو کٹرہ اور نئی دہلی کے درمیان اکتوبر 2019 میں جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا تھا اور اب تک گزشتہ 10 سالوں میں94 لاکھ زائرین وشنو دیوی کی زیارت کر چکے ہیں اور اس سال کے آخر تک یاتریوں کی تعداد 95 لاکھ کو عبور کرنے کا امکان ہے جو کہ سب سے زیادہ ہے۔ سنہا نے مزید کہا کہ امرت بھارت اسکیم کے تحت جموں، بڈگام اور ادھم پور ریلوے اسٹیشنوں کو 6,003 کروڑ روپے میں اپ گریڈ کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے، جبکہ جموں خطے کے کئی دیگر اسٹیشنوں کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں کشمیر میں جدید ترین وسٹاڈوم کوچ متعارف کرایا گیا تھا اور اونتی پورہ اور شوپیان، اننت ناگ اور پہلگام، سوپور اور کپواڑہ اور بارہمولہ اور اوڑی کے درمیان چار نئی ریلوے لائنوں کے لیے حتمی لوکیشن سروے جاری ہے۔انہوں نے کہا”وزیراعظم کی قیادت میں، سفر کی آسانی، بہتر سہولیات، روزگار کے مواقع اور آخری گائوں تک رابطے کی فراہمی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو یقینی بنایا گیا۔ پورا ملک جموں و کشمیر کی تصویر دیکھ رہا ہے جو مودی کے رہنما خطوط کے تحت مجموعی ترقی، امن اور خوشحالی میں آگے بڑھ رہا ہے‘‘۔