پی آئی بی
•عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کا یہ دورہ دوسرا سرکاری دورہ ہے، جبکہ وہ 2015 کے بعد دوسری دفعہ ماریشس کی یومِ آزادی کی تقریبات میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کر رہے ہیں۔ہندوستانی بحریہ کا ایک جہاز اس موقع کی مناسبت سے پورٹ لوئس بندرگاہ پر رُکےگا۔ ہندوستانی بحریہ کا ایک مارچنگ دستہ، ہندوستانی بحریہ کا ایک ہیلی کاپٹر، ہندوستانی فضائیہ کی آکاش گنگا اسکائی ڈائیونگ ٹیم، اور این سی سی کیڈٹس کی ایک ٹیم بھی تقریب میں حصہ لے گی۔
سابقہ دنوں کے تعاملات :•صدرجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو 2024 میں ماریشس کے قومی دن پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شامل ہوئی تھیں۔ماریشس نے 2014، 2019 اور2024 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی تھی۔ ماریشس 2023 میں جی20 سربراہی اجلاس کی ایک ‘خصوصی مدعو ممالک میں شامل تھے اور اس موقع پر انہوں نے ہندوستان اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر گلوبل بائیو ایندھن الائئنس شروع کیا تھا۔
اعلیٰ سطحی رابطے ہندوستان اور ماریشس کی باہمی شراکت داری کا مستقل حصہ رہے ہیں۔ اس کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہیں کہ محض 2024 میں ہی اُس وقت کے وزیر خارجہ نے رائی سینا مذاکرہ میں شرکت کی، اسی سال اُس وقت کے وزیر اعظم نے وزیر اعظم مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوئے، اُس وقت کے اسپیکر نے ہندوستان کا دورہ کیا، اُس وقت کے نائب صدر نے سی آئی آئی انڈیا-افریقہ کانکلیو کے 19ویں ایڈیشن میں شرکت فرمائی، اور ماریشس نے وائس آف گلوبل ساؤتھ 3.0 میں بھی حصہ لیا۔ مزید برآں، جولائی 2024 میں ہندوستانی وزیر خارجہ نے ماریشس کا دورہ کیا، اور دسمبر 2024 میں ہندوستانی خارجہ سکریٹری نے ماریشس کا دورہ کیا۔
انہماک کے شعبے : ہندوستان اور ماریشس کے درمیان سمندری سلامتی، ترقیاتی شراکت داری، صلاحیت سازی، بین الاقوامی فورمز پر تعاون، متحرک ثقافتی تبادلے اور لوگوں کے درمیان قریبی تعلقات میں منفرد طور پر قریبی تعاون رہے ہیں۔
ترقیاتی تعاون: قریبی تعلقات خصوصا ہندوستان کی مدد سے مکمل کردہ متعدد ترقیاتی منصوبوں میں نمایاں نظر آتے ہیں جو ماریشس کے مختلف علاقوں میں موجود ہیں۔
2016 میں، ہندوستان نے ماریشس کو پانچ اہم منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے 353 ملین امریکی ڈالر کا خصوصی اقتصادی پیکج بطور عطیہ فراہم کیا: (i) میٹرو ایکسپریس پروجیکٹ؛ (ii) سپریم کورٹ کی عمارت؛ (iii) جدید ای این ٹی اسپتال؛ (iv) سوشل ہاؤسنگ پروجیکٹ؛ (v) اسکولی بچوں کے لیے ڈیجیٹل ٹیبلٹس۔2017 میں، بھارت نے ماریشس کو 500 ملین امریکی ڈالر کی لائن آف کریڈٹ فراہم کی تاکہ 10 منصوبوں کے لیے مالی امداد فراہم کی جا سکے، جن میں میٹرو پروجیکٹ (مرحلہ I اور II)، سوشل ہاؤسنگ پروجیکٹ، گیس پر مبنی انسنریٹرز اور فائر فائٹنگ گاڑیوں کی فراہمی، 8 میگاواٹ سولر پاور پلانٹ، نیا فرانزک سائنس لیبارٹری، قومی آرکائیوز اور لائبریری، اور ماریشس پولیس اکیڈمی شامل ہیں۔جنوری 2022 میں، کمیونٹی ڈولپمنٹ پروجیکٹس پر ایک مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے تاکہ پورے ماریشس میں 96 چھوٹے عوامی فلاحی پروجیکٹس مکمل کیے جا سکیں، جن میں سے اب تک 51 پروجیکٹس کا افتتاح کیا جا چکا ہے۔
پہلا مددگار:بھارت روایتی طور پر ماریشس کے بحران کے وقت “پہلا مددگار” رہا ہے، خواہ وہ حالیہ کووڈ-19 کی وبا ہو یا واکاشیو تیل رساو کا بحران یا پھر سمندری طوفان چیدو کے دوران راحت اور بچاو کا معاملہ ہو۔
تجارتی تعلقات :ہندوستان ماریشس کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں شامل ہے۔ماریشس، سنگاپور کے بعد، مالی سال 2023-24 کے لیے ہندوستان میں ایف ڈی آئی کا دوسرا سب سے بڑا سورس رہا ہے۔ماریشس اور بھارت نے 22 فروری، 2021 کو بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر کے ماریشس دورے کے دوران جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری معاہدہ (CECPA) پر دستخط کیے تھے۔ یہ معاہدہ تقریباً 15 سال کی مذاکراتی کاوشوں کے بعد طے پایا۔ یہ بھارت کا کسی افریقی ملک کے ساتھ کیا گیا پہلا تجارتی معاہدہ ہے۔فی الحال 11 ہندوستانی پی ایس یو(PSUs) ماریشس میں مصروف عمل ہیں: بینک آف بڑودہ، لائف انشورنس کارپوریشن، نیو انڈیا ایشورنس کارپوریشن، ٹیلی کمیونیکیشن کنسلٹنٹ انڈیا لمیٹڈ، انڈین آئل (ماریشس) لمیٹڈ، مہانگر ٹیلی فون (ماریشس) لمیٹڈ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ماریشس)، نیشنل بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی، لمیٹڈ، نیشنل بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی، ای بی سی سی انڈیا (RITES)، ہاسپٹل سروسز کنسلٹنسی کارپوریشن لمیٹڈ (HSCC) اور EdCIL (انڈیا) لمیٹڈ۔
خلا میں تعاون:بھارت اور ماریشس کے درمیان سیٹلائٹس اور لانچ وہیکلز کے لیے ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اور ٹیلی کمانڈ اسٹیشن قائم کرنے اور خلائی تحقیق، سائنسی مطالعات اور ایپلیکیشنز کے شعبے میں باہمی تعاون کے لیے 26 دسمبر، 986 کو ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ تب سے اب تک بیگارا میں واقع ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اور ٹیلی کمانڈ (TTC) اسٹیشن سنبھالنے اور تعامل کی ذمہ داریاں انجام دینے میں ماریشس حکومت کا مکمل تعاون حاصل رہا ہے۔ماریشس ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل (MRIC) اوراسرو (ISRO) نے 1 نومبر 2023 کو مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے، جس کا مقصد اسرو (ISRO) اور MRIC کے درمیان جوائنٹ سیٹلائٹ تیار کرنے کے لیے باہمی تعاون کا فریم ورک تیار کرنا ہے۔
عوام سے عوام رابطے:ماریشس کی 1.3 ملین آبادی کا تقریباً70% حصہ بھارتی نژاد افراد ہیں۔1976 میں بھارت اور ماریشس کے درمیان ایک مشترکہ منصوبے کے طور پر مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ (MGI) قائم کیا گیا تاکہ بھارتی کلچرو ثقافت کو فروغ دیا جا سکے۔ماریشس عالمی ہندی سیکرٹریٹ کی میزبانی بھی کرتا ہے، جو ہندی کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک بھارت-ماریشس کی باہمی تنظیم ہے، جسے بھارت کی فنڈنگ سے قائم کیا گیا تھا اور مارچ 2018 میں صدر جمہوریہ کووند کے ماریشس دورہ کے دوران اس کا افتتاح عمل میں آیا تھا۔1987 میں، بھارت نے اندرا گاندھی سینٹر فار انڈین کلچر (IGCIC) قائم کیا، جو بھارت کا بیرون ملک میں سب سے بڑا ثقافتی مرکز ہے۔2004 سے اب تک، تقریباً 385 ماریشس کے نوجوانوں وزارت خارجہ کے “نو انڈیا پروگرام” (KIP) کے64 بیچز میں حصہ لے چکے ہیں۔مارچ 2024 میں صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو کے سرکاری دورے کے دوران، ان بھارتی نژاد ماریشس شہریوں کے لیے اوورسیز سٹیزن شپ آف انڈیا (OCI) کارڈ متعارف کرایا گیا، جن بھارتیوں کی نسب 7ویں نسل تک قابلِ شناخت ہے۔
صلاحیت سازی:ماریشس، انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (ITEC) پروگرام کے سب سے بڑے مستفدیدین ممالک میں سے ایک ہے۔ سنہ 2002-03 سے ہم نے اپنے ITEC پروگرام کے شہری اور ڈیفنس سلاٹس کے تحت تقریباً 4940 ماریشس کے لوگوں کو تربیت فراہم کی ہے۔انڈین کونسل فار کلچرل ریلیشنز (ICCR) کے بھارت-افریقہ میتری اسکالرشپ اسکیم کے تحت ہر سال 60 اسکالرشپس ماریشس سے منسلک طلبا کو بھارت میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے دی جاتی ہیں۔تقریباً 200 ماریشس کے طلبا ہر سال خود کے اخراجات پر بھارتی جامعات میں داخلہ لیتے ہیں۔اس وقت تقریباً 2,300 بھارتی طلبا ماریشس میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جن میں میڈیسن، ہوٹل منیجمنٹ، بزنس اسٹڈیز وغیرہ جیسے شعبے شامل ہیں۔
بھارتی تارکین وطن: مارچ 2024 میں صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے سرکاری دورے کے دوران، ماریشس کے اُن شہریوں کے لیے جن کا بھارتی نسب ساتویں نسل تک قابلِ شناخت ہے، ان کے لیے اوورسیز سٹیزن آف انڈیا (OCI) کارڈز کی ایک خصوصی سہولت کا اعلان کیا گیا تھا۔ماریشس نے 2004 میں بھارتی سیاحوں کے لیے ایک مفت ویزا کا نظام لاونچ کیا، جس کے تحت وہ ایک ماہ تک ماریشس کا سفر کرسکتے ہیں۔ ماریشس کے شہریوں کو بھارت کے سفر کے لیے مفت ویزا دیا جاتا ہے۔ کووڈ سے پہلے کے دور میں ہر سال تقریباً 80,000 بھارتی سیاح ماریشس کا دورہ کرتے تھے، جبکہ 30,000 ماریشسی سیاح بھارت آتے تھے۔ یہ تعداد اب آہستہ آہستہ کووڈ سے پہلے کی سطح پر واپس آ رہی ہے۔ اس وقت تقریباً 2,300 بھارتی طلبا ماریشس میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جن میں میڈیسن، ہوٹل مینجمنٹ، بزنس اسٹڈیز وغیرہ جیسے شعبے شامل ہیں۔
متوقع نتائج:یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی مضبوط تعاون کو مزید تقویت بخشےگا اور باہمی شراکت داری کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔ اس میں ترقیاتی شراکت داری، استعداد کار میں اضافہ، سمندری تحفظ و سلامتی، صحت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، مضبوط مالی اور تجارتی روابط شامل ہیں، اس کے ساتھ ہی عوامی سطح پر موجود تعلقات کو بھی مزید مستحکم کرے گا۔