سرینگر//آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں کشمیر کے حوالے سے 2؍اپریل اتوار کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم ایک ایسے موقعے پر یہاں آرہے ہیں، جب اس کی افواج ہر روز نہتے کشمیریوں کے سینوں کو گولیوں سے چھلنی کررہی ہیں اور پیلٹ سے ان کی آنکھوں کی بینائی سلب کررہی ہیں۔ سینکڑوں ہزاروں کو پولیس تھانوں، انٹروگیشن سینٹروں اور جیلوں میں پابند سلاسل بنادیا گیا ہے اور آزادی پسندوں کی پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پابندی لگادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کرانا ہمارا کوئی شوق یا مشغلہ نہیں ہے، البتہ ریاست کی سنگین صورتحال کو اُجاگر کرانے کا ہمارے پاس دوسرا آپشن بھی دستیاب نہیں ہے۔مزاحمتی قائدین نے کہا کہ کشمیر کوئی اقتصادی پرابلم نہیں ہے، جس پر ٹنل یا سڑکیںبنانے سے قابو پایا جاسکتا ہے اور نہ یہ کوئی لااینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے، جس کو نیم فوجی فورسز کی اضافی ٹکڑیاںبھیجنے سے حل کیا جاسکتا ہے۔قائدین نے نریندر مودی کو مخاطب کیا کہ وہ اپنے پیش رو حکمرانوں کی کشمیر پالیسی کا ٹھنڈے دل ودماغ کے ساتھ جائزہ لیں کہ آج تک کیا کچھ حاصل کیا جاسکا ہے۔ بھارت نے کشمیر میں اپنی پوری ملٹری پاور بھی استعمال کی ہے اور ٹنلیں، سڑکیں بناکر اور دیگر مراعات ورعایات دیکر بھی کشمیریوں کو خریدنے کی کوشش کی ہے، البتہ نتیجہ صفر ہے اور مسئلہ کشمیر کا اسٹیٹس آج بھی وہی ہے، جو 70سال پہلے تھا۔